متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنما فاروق ستار نے کہا کہ صوبائی حکومت اور بلدیاتی اداروں کے دعوے بارش کے ساتھ بہہ گئے، کراچی کو آفت زدہ قرار دیا جائے۔
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ میئر کراچی کہتے ہیں 40 ملی میٹر بارش شہر کا انفرا اسٹرکچر برداشت کرسکتا ہے، 17 سالوں کی بدعنوان ترین حکمرانی کل کی بارش میں سامنے آگئی۔
انھوں نے کہا کہ ہم آج تنقید سے زیادہ جائزہ رپورٹ پیش کر رہے ہیں، لوگوں کے گھروں میں بارش کا پانی بھرا ہوا تھا، شہر تو پہلے تباہ برباد تھا، بارش میں ابتر صورتحال ہوئی۔
سابق میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم کے گورنر عوام کے ساتھ کھڑے تھے، وسیم اختر کے دور میں بڑی مشکل سے 50 کروڑ نالوں کی صفائی میں دیے جاتے تھے، اب تو کراچی سندھ سرکار کی کالونی بن چکا، اب کیا پریشانی ہے۔
فاروق ستار نے کہا کہ وزیراعلیٰ سمیت شہر کا میئر اور پوری انتظامیہ پیپلز پارٹی کی ہے، پیپلز پارٹی اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں سے نااہلی چھپا نہیں سکتی، 17 سال میں کوئی کام نہیں کیا جس کا نتیخہ یہ نکلا۔
انھوں نے کہا تمام سیاسی جماعتوں کو کو بلاکر کراچی کے ماسٹر پلان پر غور کریں، کراچی میں کچرے کے لیے صرف ایک ڈمپنگ اسٹیشن ہے، مرکز اور این ایف سی سے پیسے لیے کراچی کو دیے کتنے؟
فاروق ستار نے کہا پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی آج کہاں ہے؟ کراچی میں جماعت اسلامی کے پاس 9 ٹاؤنز ہیں وہ کہاں ہیں؟ کراچی میں رین ایمرجنسی سینٹر کہاں ہے؟ ریلیف فنڈ کہاں ہے؟ میئر کراچی کو رین ریلیف فنڈ میں پیسے نہیں دیے گئے، ہم مرتضیٰ وہاب کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن وہ خود تو کچھ بولیں۔