• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاپا، دادی نے مما پر پیٹرول ڈالا، تھپڑ مارے، لائٹر سے آگ لگا دی: ماں کو جلتا دیکھنے والے بیٹے نے روداد سنا دی

—فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا
—فوٹو بشکریہ بھارتی میڈیا 

بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر گریٹر نوئیڈا میں جہیز نہ لانے پر بیٹے کے سامنے ماں کو زندہ جلا دیا گیا، بچے نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نکی نامی خاتون کو اُس کے شوہر اور ساس نے جہیز کے تنازع پر تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد آگ لگا دی۔

اپنی آنکھوں کے سامنے ماں کو جلتا دیکھنے والے بچے نے میڈیا کو واقعے سے متعلق ساری صورتِ حال بتا دی۔

نکی کے کمسن بیٹے کا کہنا ہے کہ پاپا اور دادی نے پہلے مما پر پیٹرول ڈالا، پھر تھپڑ مارے اور لائٹر سے آگ لگا دی۔

متاثرہ خاتون نکی کی بڑی بہن کنچن، جو اسی گھر میں شادی ہو کر آئی تھی، کا کہنا ہے کہ دونوں بہنوں کو جہیز کے لیے مسلسل تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا تھا اور سسرال والوں نے 36 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔

کنچن نے بتایا کہ نکی کی شادی 2016ء میں سرسا گاؤں کے ایک خاندان میں ہوئی تھی اور صرف 6 ماہ بعد ہی جہیز کے لیے ظلم و ستم کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

جمعرات کی رات نکی کو بہیمانہ تشدد کے بعد اس کے بچے کے سامنے آگ لگا دی گئی۔

نکی کی بہن کا کہنا ہے کہ کئی برسوں تک ہم پر ظلم ہوتا رہا، سسرالی کہتے تھے کہ شادی میں یہ چیز نہیں ملی وہ نہیں ملی، ہم سے 36 لاکھ روپے مانگتے تھے، جمعرات کو مجھے بھی کئی گھنٹے مارا پیٹا گیا اور کہا گیا کہ تم مرو گی تو اچھا ہے، ہم دوسری شادی کر لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسی شام میری بہن کو بچوں کے سامنے پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی گئی، میں نے اسے بچانے کی کوشش کی مگر میں بھی بے ہوش ہو گئی تھی۔

متاثرہ خاتون کی بہن کی شکایت پر  تھانے میں  شوہر، ساس اور دیور کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جس میں سے مقتولہ کا شوہر گرفتار ہو چکا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید