کراچی کے مصروف ترین ایم اے جناح روڈ پر پٹاخوں کے گودام میں دھماکے کے واقعے کے حوالے سے محکمۂ ایکسپلوزیو وزارتِ توانائی نے ڈپٹی کمشنر ساؤتھ کو مراسلہ جاری کر دیا۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ جس گودام میں دھماکا ہوا اس کا لائسنس ڈی سی ساؤتھ نے جاری کیا تھا، لائسنس پر 50 کلو پٹاخے یا 15 کلو سے زائد گن پاؤڈر رکھنے کی اجازت نہیں تھی، گودام مالک کو جاری کیے گئے لائسنس کی مدت 31 دسمبر 2024ء تک تھی۔
محکمۂ ایکسپلوزیو وزارتِ توانائی کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ دھماکے کی نوعیت سے معلوم ہوا ہے کہ گودام میں بڑی تعداد میں پٹاخے موجود تھے، لائسنس کے برخلاف گودام میں بڑے پیمانے پر پٹاخے بھی تیار کیے جاتے تھے، لائسنس جاری کرتے ہوئے سیفٹی کے اصولوں کو جانچا نہیں گیا۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ حاجی اسامہ، حنیف اور ایوب کئی ٹن پٹاخے ذخیرہ کرنے میں ملوث ہیں، تینوں افراد کے خلاف ایکسپلوزیو ایکٹ 1988ء کے تحت کارروائی ہونی چاہیے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 26 دسمبر 2023ء کو جاری کردہ لائسنس منسوخ کیا جائے، ایسے واقعات روکنے کے لیے افسران کو فزیکل ویریفکیشن کے لیے بھیجا جائے، لائسنس دینے سے پہلےایکسپلوزیو رولز کی تمام شرائط پر عمل درآمد کرایا جائے۔
واضح ر ہے کہ کراچی کے ایم اے جناح روڈ پر واقع پٹاخوں کے گودام میں 21 اگست کو زور دار دھماکے کے بعد آگ لگنے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہو گئے تھے۔