چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر کا کہنا ہے کہ حالیہ مون سون میں ملک بھر میں 804 افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہو چکے۔
اسلام آباد میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بھارت سے دریائے ستلج، چناب اور راوی میں ریلہ داخل ہو چکا ہے، خانکی کے مقام پر 10 لاکھ کیوسک کا ریلہ ہے، آئندہ دنوں میں قادر آباد کے اوپر دباؤ بڑھے گا۔
لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے کہا ہے کہ شمال مشرقی علاقوں میں بارشوں کی شدت میں کمی سے سیلابی پانی کے بہاؤ میں مزید کمی آئے گی، خانکی، قادر آباد کے درمیان آئندہ 12 سے 14 گھنٹوں میں بہاؤ کی شدت برقرار رہنے کا امکان ہے۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ ہیڈ تریموں پر نچلے درجے کاسیلاب ہے، دریائے سندھ میں کالا باغ، چشمہ، تونسہ تک جبکہ دریائے جہلم پر منگلا تک بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر گزشتہ رات بہاؤ 7 لاکھ کیوسک تک ریکارڈ ہوا، اب اس کی شدت ساڑھے 5 لاکھ کیوسک ہے، پنجاب کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے 2 لاکھ 10 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے بتایا کہ مون سون بارشوں کا 8 واں اسپیل جاری ہے، بارش کا نیا اسپیل 29 اگست سے 9 ستمبر تک جاری رہے گا، اگلےسال مون سون کی شدت 22 فیصد زیادہ ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے 2025ء میں مون سون اور بارشوں کا غیر متوقع سلسلہ دیکھا، مون سون سے قبل صوبوں سے معلومات شیئر کی تھیں۔