بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے اور بارشوں کے باعث پنجاب کے تین بپھرے دریاؤں نے تباہی مچادی ہے، تریموں ہیڈ ورکس پر پانی کا دباؤ کم کرنے کے لیے جھنگ میں ریواز برج کے قریب دھماکا کر کے شگاف ڈال دیا گیا ہے۔
دریائے راوی میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب نے راوی کنارے لاہور کی مختلف آبادیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، کامران بارہ دری کے اطراف میں بھی راوی کا پانی آگیا ہے۔
اسی طرح ٹھوکر نیاز بیگ، بادامی باغ، چوہنگ، بابو صابو، رنگیل پور، لوہاراں والا کھوہ اورنانو ڈوگر سمیت کئی علاقے پانی کی زد میں آگئے ہیں جس کے بعد گلی، محلے اور سڑکیں ڈوب گئیں ہیں۔
شہریوں کی سامان اور اپنے مویشیوں کے ساتھ محفوظ مقامات پر منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔
شاہدرہ کے مقام پر نالے میں گندگی کے ڈھیر ہونے کے باعث نالا اوور فلو ہوگیا ہے ہیڈبلوکی میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافے سے قریبی دیہات میں پانی آگیا ہے، اب سے کچھ دیر پہلے تک شاہدرہ پر پانی کا بہاو ایک لاکھ بیانوے ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ یہ پنجاب میں 39سال کے بعد آنے والا بدترین سیلاب ہے۔
دوسری جانب پنجاب کے علاقے وزیر آباد، قصور، نارووال، حافظ آباد، کمالیہ، منڈی بہاوالدین، بہاول نگر، سیال کوٹ، سرگودھا، وہاڑی اور پاکپتن سمیت کئی علاقوں میں دیہات سیلاب کے گھیرے میں ہیں۔
کئی علاقوں کا آپسی زمینی رابطہ جبکہ کئی مقامات پر عارضی بند ٹوٹ گئے ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا فضائی معائنہ کیا اور امدادی آپریشنز کا جائزہ لیا ہے۔
ریسکیو کے حکام کے مطابق مقامی رضاکار، پاک فوج اور پاکستان رینجرز کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔