چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں چین پاکستان کی حمایت کرتا ہے۔
چینی صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔ ملاقات میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار فیلڈ مارشل عاصم منیر اور دیگر وزراء بھی موجود تھے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چینی صدر نے کہا کہ اُمید ہے پاکستان چینی عملے، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کرے گا۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات انتہائی خوشگوار رہی۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے ایس سی او سربراہان مملکت کے سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد اور فسطائیت مخالف جنگ کی 80ویں سالگرہ پر چینی صدر کو مبارکباد دی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے چین کے صدر شی جن پنگ کی بصیرت اور قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو چین کی کامیابیوں پر بہت فخر ہے، پاکستان اس عظیم سفر میں چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے پاکستان کی سالمیت، خودمختاری، سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے چین کی غیرمتزلزل حمایت اور چینی صدر کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو بطور اہم منصوبہ سی پیک کی اہمیت کو سراہا۔
وزیر اعظم نے سی پیک کے اگلے مرحلے کے کے لیے چین کے ساتھ کام جاری رکھنے کی خواہش کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان صدر شی جن پنگ کے تاریخی اقدامات کی مکمل حمایت کرتا ہے، اقدامات میں گلوبل گورننس، گلوبل ڈیولپمنٹ، گلوبل سیکیورٹی اور گلوبل سولرائزیشن انیشیئیٹو شامل ہیں۔ یہ اقدامات اجتماعی عالمی بھلائی کے لیے ضروری ہیں۔ یہ اقدامات علاقائی اور عالمی امن، استحکام اور ترقی میں معاون ثابت ہوں گے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین اقتصادی ترقی کے تمام شعبوں میں پاکستان کی مدد جاری رکھے گا، سی پیک اپنے دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، پاکستان کے اہم ترین اقتصادی شعبوں پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف تیانجن سے بذریعہ بلٹ ٹرین بیجنگ پہنچے۔ نیشنل پیپلز کانگریس کی اسٹینڈنگ کمیٹی کی رکن نے وزیر اعظم کا استقبال کیا۔
وزیر اعظم عالمی فاشزم کے خلاف جنگ کی 80ویں سالگرہ میں شریک ہوں گے اور شہباز شریف چین پاکستان بزنس ٹو بزنس کانفرنس میں خطاب بھی کریں گے۔