بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں 15 سالہ زیادتی کی شکار لڑکی کو ملزم کے گھر واپس بھیج دیا گیا، جہاں مبینہ طور پر اسے دوبارہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش کے ضلع پنہ سے چونکا دینے والا کیس سامنے آیا ہے جس میں بچوں کے تحفظ کے حکام کی شدید غفلت سامنے آئی ہے، جنہوں نے 15 سالہ زیادتی کی شکار لڑکی کو زیادتی کے ملزم کے گھر ہی واپس بھیج دیا تھا، جہاں مبینہ طور پر اسے دوبارہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، مقامی چائلڈ ویلفیئر کمیٹی اس معاملے کی دیکھ بھال کی ذمے دار تھی، جس نے ملزم کے ضمانت پر رہا ہونے کے باوجود زیادتی کی شکار لڑکی کو ملزم کی کزن کے گھر رکھنے کا فیصلہ کیا۔
اس واقعے کی 10 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جن میں مقامی چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے اہم اراکین، سینئر خواتین، چائلڈ ڈیولپمنٹ حکام اور ون اسٹاپ سینٹر کے عملے کے ارکان شامل ہیں اور ملزم کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔
متاثرہ لڑکی نے کونسلنگ سیشنز کے دوران بہادری سے اس بات کا انکشاف کیا کہ اسے دوبارہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
حکام فی الحال اس کیس کو دبانے اور احتساب سے بچنے کی کچھ اہلکاروں کی کوششوں کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
اس سے قبل متاثرہ لڑکی جنوری 2025ء میں لاپتہ ہو گئی تھی اور فروری میں ہریانہ میں گروگرام کے قریب برآمد ہوئی تھی، جس کے بعد اغوا و زیادتی کے الزام میں ملزم رام پرساد کشواہا کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا تھا۔
ون اسٹاپ سینٹر میں ابتدائی طور پر رکھے جانے کے بعد مقامی چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے متنازع طور پر زیادتی کی شکار لڑکی کو ملزم کی بھابھی کے گھر منتقل کر دیا تھا، جو لڑکی کی کزن بھی ہے۔
اس اقدام نے اسے براہِ راست ملزم کی پہنچ میں کر دیا جو ضمانت پر رہا ہو چکا تھا۔