(ڈاکٹر زاہد منیر عامر کی سفر نامہ نگاری)
مرتّب: علّامہ عبدالستار عاصم
صفحات: 864، قیمت: 3000روپے
ناشر: قلم فاؤنڈیشن انٹرنیشنل، والٹن روڈ، لاہور کینٹ۔
فون نمبر: 0515101 - 0300
زیرِ نظر کتاب کے مرتّب، علّامہ عبدالستار عاصم علم پرور بھی ہیں اور ادب نواز بھی۔ وہ اپنے ادارے کی جانب سے نہایت اہم اور مواد کے اعتبار سے معیاری کتابیں شائع کرتے ہیں۔ زیرِ نظر کتاب کے محرّک، ڈاکٹر زاہد منیر عامر بے شمار خوبیوں کے مالک ہیں۔ عالم، معلّم، ادیب، شاعر، محقّق، نقّاد، دانش وَر، اِن تمام خصوصیات نے اُن کی شخصیت کا حصّہ بن کر اپنے وقار و عظمت میں اضافہ کیا ہے۔
کتاب چھے ابواب میں تقسیم کی گئی ہے۔ عالمِ مشرق کے سفر نامے، عالمِ عرب کے اردو سفر نامے، یورپ کے سفر نا مے، انگریزی سفر نامے اور منظوم سفر نامے۔ اُن کے تقریباً 15 سفر ناموں پر127علمی وادبی شخصیات نے اپنی رائے کا اظہار مضامین کی صورت کیا ہے۔ ڈاکٹر زاہد منیر عامر کی اردو، عربی اور فارسی زبانوں میں تقریباً 60 کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔
اُن کا علمی وادبی سفر حیرت انگیز اور آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ پاکستان کے علاوہ بیرونی ممالک میں بھی اُن کے کام کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، اُن کی علمی وادبی خدمات کا اعتراف اٹلی، یونان، ہرزی گوینا، ارجنٹائن، یورپی یونین، ماریشس، الجزائر، لبنان، کروشیا، آذر بائیجان، مصر، شام، عراق، کیوبا، سوڈان اور برازیل کے سفیر صاحبان نے بھی کیا ہے۔
ڈاکٹر زاہد منیر عامر کے سفر نامے تو ہماری نظر سے نہیں گزرے، لیکن اُن کی سفر نامہ نگاری پر تحریر کیے جانے والے مضامین سے اندازہ ہوا کہ اُن کا شمار پاکستان کے بہترین سفر نامہ نگاروں میں ہوتا ہے۔اُن کے سفر ناموں پر پاکستان کی آٹھ یونی ورسٹیز میں کام ہوا ہے، جب کہ اُن کی زیرِ نگرانی پی ایچ ڈی، ایم فل اور ایم اے کے سیکڑوں طلبا و طالبات نےڈگریز حاصل کیں۔کتاب کا انتساب، پاکستان کے نہایت معتبر صحافی اور دانش ور، مجیب الرحمان شامی کے نام کیا گیا ہے۔