پاکستان اور فرانس کے درمیان آثار قدیمہ کے میدان میں تعاون ایک نئے سنگِ میل کی جانب بڑھ رہا ہے۔ سائنسی تعاون کے اتاشی نے کراچی میں انڈس بیسن (MAFBI) میں فرانسیسی مشن کے سربراہ ڈاکٹر اورور ڈیڈیئر سے ملاقات کی اور سندھ میں 2025 کے مشترکہ فیلڈ ورک سیزن کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔
یہ مہم ڈائریکٹوریٹ جنرل آف نوادرات و آثار قدیمہ، سندھ حکومت اور محکمہ ثقافت، سیاحت، نوادرات و آرکائیوز (CT&A&D) کے تعاون سے منعقد کی جائے گی۔
اس موقع پر چانہو دڑو کی مشترکہ کھدائی کی 10ویں سالگرہ کے موقع پر کانفرنسوں کی آئندہ سیریز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ کانفرنسیں 28 اکتوبر کو اسلام آباد اور 12 نومبر کو نواب شاہ میں ہوں گی، جن میں ملکی و غیر ملکی ماہرین شرکت کریں گے۔
جس سے دونوں ملکوں کے ثقافتی رشتے مزید مضبوط ہوں گے، پاکستان اور فرانس کا یہ تاریخی اشتراک نہ صرف آثار قدیمہ کی تحقیق بلکہ ثقافت، تربیت اور اکیڈمک تعلقات کو بھی نئی جہت فراہم کرے گا۔
اس موقع پر ملاقاتیں بھی ہوں گی۔ اس دوران سائنسی تعاون کے اتاشی اور ڈاکٹر اورور ڈیڈیئر نے اہم شخصیات سے بھی ملاقاتیں کیں جن میں سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو اور ڈائریکٹر آثار قدیمہ و عجائب گھر عبدالفتاح شیخ شامل ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ شراکت داری مستقبل میں پاکستان کے آثار قدیمہ کے ورثے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا ذریعہ ثابت ہوگی۔