• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کراچی میں 100 رسمی اسکولوں کا افتتاح کردیا

— تصویر بشکریہ رپورٹر
— تصویر بشکریہ رپورٹر

وفاقی وزارت تعلیم کے ماتحت ادارے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف بیسک ایجوکیشن کمیونٹی اسکولز نے کراچی میں 100 غیر رسمی اسکولوں کا افتتاح کیا۔

افتتاحی تقریب سے وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ور تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی ملک کا امیر ترین شہر ہے لیکن یہاں تناسب کے لحاظ سے سب سے غریب لوگ رہتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ کراچی 97 فیصد ریونیو سندھ کو اور 60 فیصد وفاق کو دیتا ہے، بدلے میں اسے چٹایاں اور کتابیں ملتی ہیں۔ صوبہ ملک کو چلانے میں مرکزی کردار ادا کر رہا ہے، ترمیم کے بعد سندھ تعلیم میں اپنا حق کھو چکا تھا، 100 اسکولوں کی ذمہ داریاں سنبھالنے کا عہد کرے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ شہر کی 85 فیصد کی نمائندگی موجود ہے، یہ کسی ایک کارنامہ ہے بلکہ یہ حق پرستوں کا کارنامہ ہے، جمہوریت کا ماڈل اس شہر کا حق ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ سندھ میں 50 برس سے کوٹا سسٹم لگا ہوا ہے اس لیے سچ کو تعجب نہ سمجھیں، اعداد شمار کو غلط نہ سمجھیں ، ہر ذمہ دار ایک اسکول سنبھالنے کا وعدہ کرے، اس شہر کے بچوں کو نوکریاں نہ ملیں۔

ڈاکٹر خالد مقبول نے کہا کہ کراچی کے ساتھ ناانصافی کی ایک بڑی مثال یہ ہے کہ کراچی میں گندم تو ساڑھے تین کروڑ لوگوں کے لیے آتا ہے مگر اس کی آبادی ڈیڑھ کروڑ دکھائی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک کا دوسرا بڑا شہر جو ٹیکس دیتا ہے اس کے برابر صرف لیاقت آباد ٹیکس دیتا ہے۔ 100 اسکولوں کا فیصلہ ایک کارنامہ ہے۔

اس موقع پر ڈی جی حمید خان نیازی نے بھی خطاب کیا۔

قومی خبریں سے مزید