ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے کہا ہے کہ اینٹی وہیکل لِفٹنگ سیل (اے وی ایل سی) کی کارروائی کے دوران 62 بین الاضلاعی گروہ سمیت ایک پولیس اہلکار کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اے آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو نے کراچی میں پولیس آفس میں پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ بین الصوبائی کار لفٹر گروہ پکڑا ہے، یہ گروہ گاڑیاں چوری اور چھینتا تھا، گروہ میں ون فائیو پولیس کا ایک اہلکار بھی شامل ہے، گرفتار پولیس اہلکار کا نام ایاز ہے، پولیس اہلکار کو نوکری سے فارغ کر دیا گیا ہے، کراچی میں یہ گینگ بڑی گاڑیاں چوری کرتا اور چھینتا تھا، اے وی ایل سی کی کارروائی کے دوران 23 کاریں برآمد کی گئی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملزمان سے سرکاری گاڑی بھی برآمد ہوئی ہے، ملزمان نے بلدیہ میں ورکشاپ بنائی ہوئی تھی، ملزمان گاڑیاں چوری کرکے ورک شاپ میں تبدیلی کرتے تھے، ملزمان کے قبضے سے 18 گاڑیاں برآمد ہوئی ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی کا کہنا ہے کہ ملزمان ایک دن میں تین سے چار گاڑیاں چوری اور چھین رہے تھے، پولیس اہلکارگاڑیاں ایک علاقے سے دوسرے علاقے منتقل کرانے میں مدد کرتا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ سال 2025ء کے پہلے آٹھ ماہ میں سنگین جرائم کی وارداتوں میں 32 فیصد کمی آئی ہے، قتل کی وارداتوں میں 30 فیصد، اسٹریٹ کرائم وارداتوں میں 16، ڈکیتی کی وارداتوں میں 20، گاڑیاں چوری کی وارداتوں میں 19 فیصد جبکہ منشیات فروشی کے 53 فیصد مقدمات کا سراغ لگا کر 70 فیصد ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی کے مطابق ملزمان سے 11 ارب روپے سے زائد مالیت کی منشیات برآمد ہوئی ہے، غیرقانونی اسلحہ رکھنے کے 189 مقدمات میں سے 65 فیصد مقدمات کا سراغ لگایا گیا، 158 ملزمان گرفتار ہوئے، اغوا برائے تاوان کے 49 فیصد مقدمات حل کر کے 55 فیصد مغوی بازیاب کروائے۔
ان کا بتانا تھا کہ پولیس مقابلوں میں 611 ملزمان گرفتار، 94 ہلاک اور 626 زخمی حالت میں گرفتار ہوئے، اسنیپ چیکنگ کے دوران 212 اور سرچ آپریشنز میں 1859 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
جاوید عالم اوڈھو نے کہا کہ رواں سال پولیس کی 16 ہزار کارروائیوں کے دوران 39 ہزار 48 ملزمان گرفتار ہوئے۔ اسلحے کی 8 ہزار 834 اور منشیات کی 6 ہزار 746 کھیپ پکڑی گئیں۔ اسٹریٹ کرائم میں ملوث 1213 مقدمات کا اندراج کر کے 5 ہزار 149 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی کے مطابق رواں سال پولیس کی مجموعی کارکردگی میں 39 فیصد بہتری آئی ہے، موبائل فون چھیننے کی واردات میں 16 فیصد کمی آئی، سیف سٹی پروجیکٹ مکمل ہونے کے بعد مزید بہتری آئے گی۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی کا کہنا تھا کہ مختلف ٹیکنالوجیز کی مدد سے کام کر رہے ہیں، ہم پولیس کو جدید کر رہے ہیں، شہر میں رواں سال 10 فیصد چوری کے واقعات مں کمی آئی ہے، 45 فیصد ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے کی وارداتوں میں کمی آئی ہے، پولیس میں مختلف ٹیکنالوجیز کی مدد سے یہ کام کر رہے ہیں۔
کراچی پولیس چیف کا مزید کہنا تھا کہ رواں سال ملزمان کی گرفتاریوں کے تناسب میں اضافہ ہوا ہے، رواں سال 3 ہزار 551 کیسز درج ہوئے اور 1824 کیسز حل کیے ہیں، شہر کو منشیات سے پاک کرنے کا ٹاسک ہمیں ملا ہوا ہے اسے پورا کر رہے ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے یہ بھی کہا کہ موٹرسائیکل چوری اور چھینے جانے کی وارداتیں سب سے زیادہ ہوتی ہیں، اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں بھی کمی آئی ہے۔