صدر آصف علی زرداری نے چین میں زلزلہ وارننگ سسٹم سے لیس ہائی اسپیڈ ٹرین کے ذریعے سفر کیا۔
اس موقع پر پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی، چینی سفیر جیانگ زائی ڈونگ اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی صدر کے ہمراہ تھے۔
چینی سفیر جیانگ زائی ڈونگ پورے دورے میں صدر مملکت کے ہمراہ ہیں، میان یانگ پہنچنے پر نائب میئر وُو ہاؤ نے صدرِ مملکت کا استقبال کیا، آصف علی زرداری کے ہمراہ پاکستان کے قونصل جنرل اور سفارتخانے کے حکام بھی موجود تھے۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری بذریعہ ٹرین چینگڈو سے میان یانگ کا سفر نصف گھنٹے میں مکمل کر کے شنگھائی پہنچ گئے۔
صدرِ مملکت کو ٹرین کے آپریشن، سروس اور سیفٹی سسٹمز پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ چین کے پاس دنیا کا سب سے بڑا ہائی اسپیڈ ریل نیٹ ورک، 45 ہزار کلومیٹر ٹریک ہے جس پر سالانہ 2 ارب سے زائد مسافر سفر کرتے ہیں۔
انہیں بتایا گیا کہ چین کی ٹرینیں 350 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار سے چلتی ہیں، چین نے ایک معیاری اور یکساں نیٹ ورک قائم کیا ہے جو جدید کنیکٹیویٹی کی مثال ہے۔
صدر زرداری نے آلودگی سے پاک الیکٹرک ٹرین اور زلزلہ وارننگ سسٹم کو انجینئرنگ کا شاہکار قرار دیا۔
ان کا کہنا ہے چین کی جدت پسندی پاکستان سمیت دیگر ملکوں کے لیے سبق آموز ہے۔
صدرِ مملکت آصف علی زرداری کے شنگھائی پہنچنے پر نائب چیئرمین سی پی پی سی سی شنگھائی کمیٹی نے ان کا خیر مقدم کیا، ڈی جی فارن افیئرز آفس شنگھائی مایِنگ ہُوئی بھی استقبال کے لیے موجود تھیں۔