ایرانی سرکاری میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے اسرائیل کے حساس اور اسٹریٹیجک جوہری منصوبوں اور سائنسدانوں سے متعلق خفیہ معلومات اور دستاویزات حاصل کرلی ہیں۔
ایرانی انٹیلی جنس وزیر کے مطابق ایرانی وزارت انٹیلی جنس نے اسرائیلی جوہری منصوبوں، تنصیبات اور سائنسدانوں سے متعلق خفیہ معلومات، اسٹریٹیجک اور حساس دستاویزات حاصل کرلیے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق بدھ کو نشر ہونے والے پروگرام میں ایرانی وزیرِ انٹیلی جنس اسماعیل خطیب نے اسرائیلی حساس اور خفیہ معلومات اور دستاویزات ظاہر کیے اور بتایا کہ ایرانی انٹیلی جنس فورسز نے اسرائیلی اسٹریٹجک اور حساس جوہری مقامات اور سائنسدانوں سے متعلق مذکورہ معلومات چند ماہ قبل جون میں حاصل کی تھیں۔
سرکاری ٹی وی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ کامیاب کارروائی ہماری انٹیلی جنس اور آپریشنل صلاحیتوں کے امتزاج کا نتیجہ ہے۔ تاہم اسے اس وقت تک منظرعام پر نہیں لایا گیا جب تک تمام مواد کو محفوظ مقامات تک نہیں پہنچایا گیا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ خفیہ معلومات لاکھوں صفحات پر مشتمل دستاویزات، تصاویر اور ویڈیوز پر مبنی تھیں جس کا ایرانی حکام نے تفصیلی جائزہ لیا ہے۔ ان قیمتی دستاویزات میں صیہونی ریاست کے سابقہ اور جاری ہتھیاروں کے منصوبے، پرانے ایٹمی ہتھیاروں کی اپ گریڈیشن اور ری پروسیسنگ کے منصوبے، امریکا اور یورپی ممالک کے ساتھ مشترکہ پروگرام اور ایٹمی ہتھیاروں کے ڈھانچے و ذمہ داران سے متعلق مکمل تفصیلات شامل ہیں۔
اسماعیل خطیب کا کہنا تھا کہ اِن دستاویزات میں اسرائیلی، امریکی اور یورپی محققین، سائنسدانوں اور سینئر مینیجرز کی فہرست بھی شامل ہے جو اسرائیل کے غیر انسانی ہتھیاروں کے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ پروگرام میں وزارتِ انٹیلی جنس نے اسرائیلی جوہری تنصیبات اور ماہرین کی ویڈیوز بھی نشر کیں، ساتھ ہی انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی کی فوٹیجز بھی دکھائی گئیں، جنہیں ایران اپنے خلاف اقدامات کا ذمہ دار ٹھہراتا ہے۔