ایک طرف تین سفاک دشمن مسلمانوں کے خاتمے کی سازشوں میں مصروف تھے تو دوسری جانب چین ، روس ، ترکی اور پاکستان ایشین ورلڈ آرڈر کے خدوخال طے کررہے تھے ،اس دوران طاقت کے نشے میںدھت اسرائیل نے قطر پرصرف حملہ نہیں کیا بلکہ اپنی موت کے پروانے پرخود دستخط کردیئے،اس حملے کے نتیجے میں وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف ،فیلڈ مارشل عاصم منیر کی جری قیادت میں تاریخی پاک سعودی دفاعی معاہدہ طے پاگیا، یہ صرف معاہدہ نہیں بلکہ خوفناک زلزلہ تھا جس نے یہودیوں اور مودیوں سمیت تمام مسلم دشمنوں کو لرزا کر رکھ دیا،وہ دن بھی دور نہیں جب اس دفاعی معاہدے میں مزید توسیع ہوگی ،یہ معاہدہ کفار کی ایران ، عراق، مصر، شام ، لیبیا سمیت مسلمانوں کے خلاف کی جانیوالی تمام جارحانہ کارروائیوں کا منہ توڑ جواب ہے۔
پاک سعودی دفاعی معاہد ہ نہ صرف ایشیامیں طاقت کے توازن کو بدل کر رکھ دےگا بلکہ خطے کی معیشت پر بھی خاطر خواہ اثر ڈالے گا۔ ساری دنیا جانتی ہے کہ موجودہ دور کے ہٹلر نیتن یاہو اور نریندر مودی کے ہاتھ مسلمانوں کے خون سےصرف نہیں رنگے بلکہ وہ اس خون ناحق سے لتھڑے ہوئے ہیں،خدائی فیصلے کےمطابق دنیا دیکھے گی کہ ان دونوں کا کتنا بھیانک انجام ہوگا، پاک سعودی معاہدے کا کریڈٹ فیلڈ مارشل عاصم منیر، وزیر اعظم میاں شہباز شریف ، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، بلاول بھٹو زرداری، آصف علی زرداری و دیگر سیاسی قیادت کی کامیاب ڈپلومیسی کو جاتا ہے، کہتے ہیں نیت اچھی ہو تو اس میں برکت اللّٰہ تعالیٰ خود ڈال دیتا ہے، دفاعی معاہدے کے تحت سعودی عرب پاکستان میں 50ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کرےگا۔
امریکہ کی جنگ بندی کی درخواست قبول کر کے پاکستان کی شجاعت کا سکہ واشنگٹن سے نکل کر پوری دنیا میں چل رہا ہے، جس پر عالمی سطح پروطن عزیز کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے، جسکا ثبوت ہے کہ پاکستان کو چین کی اسی سالہ تقریبات میں خصوصی مہمان کا رتبہ دیاگیا،ترکی کے ساتھ دفاعی تعلقات اپنے عروج پہ ہیں،سعودی عرب اورایران میں شکریہ پاکستان کے ترانے گونج رہے ہیں، آذربائیجان کی گلیاں دل دل پاکستان کے نغمے گنگنا رہی ہیں،دس مئی کے بعدروس اور سینٹرل ایشائی ریاستیںپاکستان کو پہلے سے مختلف تناظر میں ڈیل کر رہی ہیں،افغانستان میں چھپے ملک دشمن دہشت گردوں کا صفایا جاری ہے،امریکی صدر سے ملاقات میں وزیر اعظم شہباز شریف اور قیادت کی باڈی لینگوئج پوری دنیا پر پاکستان کی پذیرائی کا پیغام دے رہی ہے۔
ملائشیا، انڈونیشیا سمیت مشرق بعید میں پاکستان کے جرات مندانہ جواب کو عزت و پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے،بنگلہ دیش کی حکومت اور عوام سے اس وقت پاکستان کے تعلقات نقطہء عروج پر ہیں ۔ بنگلہ دیشی و نیپالی عوام کی مکمل ہمدردیاں پاکستان کے ساتھ ہیں،آرمینیا کو پاکستان نے چونتیس سال بعد بطور آزاد ریاست تسلیم کرلیا ہے،نائیجیریاآپ سے جہاز اور اسلحہ خرید رہا ہے،یہ سب کیوں؟
کیونکہ اس بار آپ نے جہاد سے روگردانی نہیں کی اور ڈٹ کر مقابلہ کیا۔جس نے شہادت کی آرزو میں جہاد کیا اسے عزت دینا رب ذوالجلال کا وعدہ ہے۔سعودی عرب میں 21 توپوں کی سلامی صرف وزیر اعظم یا فیلڈ مارشل کو نہیں ملی بلکہ پیارے پاکستان کے ہر شہری کو ملی، ذرا ان پاکستانیوں کے جذبات بارے سوچیں جن کے سینے فخر سے چوڑے ہوگئے ہوں جب انھوں نےسعودی عرب میں سبز ہلالی پرچم لہراتے ہوئے دیکھے ، انکے دل کس قدر باغ باغ ہوگئے ہوں گے جب پاکستان زندہ باد کے نعرے سعودی ٹی وی پر نشر ہوئے ہوں گے۔
وقت آ گیا ہے کہ تمام حقیقی محب وطن طے کرلیں کہ انھیں کس گروہ کا حصہ بننا ہے ؟ اس گروہ کا جو پاکستان کو آگے بڑھتا دیکھ کر خوش ہوتا ہے، یا اس گروہ میں رہنا ہے جو صرف اپنے اقتدار میں پاکستان کو وطن کہتا ہے ورنہ اسےکچی دیوار سمجھ کر گراد ینےکی سازشیں کرتا ہے۔
الحمدللّٰہ آج قوم اس بات پر متفق ہے کہ پاکستان کی عزت سانجھی ہے، پاکستان کی ترقی پر جو خوش ہوگا وہی سچا محبِ وطن ہے، آج بچے بچے کی زبان پر ایک ہی نعرہ ہے کہ میاں نواز شریف نے ساری دنیا کی مخالفت مول لیکر ملک کو ایٹمی طاقت بنایا جبکہ میاں شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے وطن عزیز کوامت مسلمہ کے سر کا تاج بناڈالا، پاکستانی عوام کو بہت جلد نئے ایشین ورلڈ آرڈر کی بھی خوشخبری مل جائیگی ، آج سیاسی ، عسکری قیادت اور عوام کی دھڑکنوں سے ایک ہی آواز آرہی ہے ،پاک سر زمین شاد باد...کشور حسین شادباد...تو نشان عزم عالیشان...ارض پاکستان ... مرکز یقین شاد باد...پاک سر زمین کا نظام...قوت اخوت عوام...قوم ملک سلطنت... شاد باد منزل مراد...پرچمِ ستارہ و ہلال... رہبرِترقی و کمال... تو نشانِ عزم ِعالیشان ...ارضِ پاکستان ، ترجمان ماضی شان حال...جان استقبال ... سایۂ خدائے ذوالجلا ل ،ہم سب کا ایمان ہے کہ وطنِ عزیز پر خدائے ذوالجلال کی رحمت ہے اور یہ قیامت تک رہےگا۔