وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ غزہ میں 2023ء سے جاری ظلم و ستم کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے، غزہ سے متعلق اجلاس میں حوصلہ افزا بات چیت ہوئی۔
لندن میں مقامی صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یقین ہے غزہ پر حالیہ اجلاس کا مثبت نتیجہ جلد سامنے آئے گا۔ صدر ٹرمپ نے غزہ پر اجلاس کی صدارت کی، پاکستان کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ قطر، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، اردن اور مصر بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ غزہ کی صورتِ حال پر جنرل اسمبلی میں بھرپور آواز اٹھائی، اقوام متحدہ میں فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا، مسئلہ کشمیر کے حوالے سے جنرل اسمبلی کے فورم پر بھرپور آواز اٹھائی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ غزہ میں مسلمانوں کے خلاف بربریت کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی، معرکہ حق میں ہم نے بھارت کو شکست فاش دی، افواج پاکستان نے بھارت کو جو سبق سکھایا وہ ہمیشہ یاد رکھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری بہادر افواج نے بھارت کے خلاف جنگ جیتی، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں معرکہ حق میں پاکستان نے تاریخی فتح حاصل کی، ظہیر احمد بابر سدھو کی قیادت میں پاک فضائیہ نے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو باور ہوا کہ پاکستان کی ایٹمی صلاحیت صرف دفاعی مقاصد کے لیے ہے، معیشت بنیادی استحکام حاصل کر چکی، اب پائیدار استحکام کے لیے دن رات کام ہو رہا ہے۔
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نیویارک اور واشنگٹن کا دورہ بہت کامیاب اور مفید رہا، اقوام متحدہ کی عمارت میں غزہ کی صورت حال پر اجلاس خوش آئند پیشرفت ہے۔ واشنگٹن میں صدر ٹرمپ سے انتہائی خوشگوار ماحول میں مفید گفتگو ہوئی،باہمی تعلقات کو مزید بہتر بنانے میں یہ ملاقات اہم رہی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ تجارت، سرمایہ کاری، تیل و گیس اور معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری پر بات ہوئی، آئی ٹی، زراعت اور دیگر شعبوں میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال ہوا، صدر ٹرمپ نے یقین دہانی کرائی کہ باہمی تجارتی تعاون کو وسعت دی جائے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سعودی عرب کے دورے میں پاکستان کو بے پناہ عزت دی گئی، سعودی قیادت نے شاندار انداز میں استقبال کیا جو 24 کروڑ پاکستانیوں کے لیے باعث فخر ہے۔