• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ کا امن منصوبہ وہ نہیں جس میں ہماری ساری تجاویز موجود ہوں: اسحاق ڈار

اسحاق ڈار—فائل فوٹو
اسحاق ڈار—فائل فوٹو

نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا امن منصوبہ وہ نہیں جس میں ہماری ساری تجاویز موجود ہوں، اس ڈرافٹ میں ہماری تجویز کردہ تمام ترامیم شامل نہیں ہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ غزہ میں 64 ہزار لوگ شہید ہو چکے ہیں، جبکہ ڈیڑھ لاکھ افراد زخمی ہوئے ہیں، اس وقت وہاں خوراک، ادویات سمیت انسانی امداد نہیں پہنچا سکتے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ سے لوگوں کو زبردستی نکالا جا رہا ہے اور جو جا چکے ہیں ان کو واپس نہیں آنے دیا جا رہا، سعودی عرب، قطر، اردن، مصر، پاکستان، ترکی، انڈونیشیا سمیت 8 ممالک نے فیصلہ کیا کہ خاموشی سے غزہ کے معاملے پر سنجیدہ کوشش کریں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ 8 ممالک کے رہنماؤں اور وزرائے خارجہ کی ٹرمپ اور ان کی ٹیم سے ملاقات طے ہوئی، اس ملاقات سے پہلے ان ممالک کے وزرائے خارجہ نے حکمتِ عملی بنائی، ٹرمپ نے کہا کہ 48 گھنٹوں میں میری اور 8 ممالک کی ٹیم بیٹھ جائے اورپلان بنا لیں کہ کیا ہو سکتا ہے۔

نائب وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہم نے ٹرمپ کی ٹیم کے ساتھ ملاقات کی اور کہا کہ آپ کے ذہن میں کیا ہے، ٹرمپ کی ٹیم نے ہمیں نکات دیے، ہم نے ٹرمپ کی ٹیم کو کہا کہ 24 گھنٹےمیں ہم ان نکات میں اپنی ترامیم پیش کریں گے، اس ڈرافٹ میں ہماری تجویز کردہ تمام ترامیم شامل نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے مشترکہ بیان میں امریکی صدر ٹرمپ کی کوششوں کو سراہا ہے، ہم نے ٹرمپ کی کوششوں کو سراہنے کے ساتھ اپنے ایجنڈے کو بھی دہرایا ہے۔

وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم ٹرمپ اور ان کی ٹیم کے ساتھ مل کر اپنے اس ایجنڈے کو حاصل کریں گے، ٹرمپ کا امن منصوبہ وہ نہیں جس میں ہماری ساری تجاویز موجود ہوں۔

قومی خبریں سے مزید