کراچی کے میئر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ پنجاب کے معاملے میں کچھ کہوں گا تو مریم بی بی ناراض ہو جائیں گی، مریم بی بی نے پانی کے مسئلے پر بات کی، کینال پر بات کی، موٹروے پنجاب میں بن گئی، کراچی میں موٹر وے نہیں بن پائی۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کراچی کے لیے 20 ارب روپے کا لالی پاپ ناکافی ہے، وزیراعظم کراچی کے لیے 2 سو ارب روپے بھی خرچ کریں تو وہ ناکافی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ جسے شہر کا کچھ پتہ نہ ہو وہ اس کا فیصلہ کرے، مجھ میں اور عظمیٰ بخاری میں فرق ہے۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ پنجاب کے عوام اس وقت تکلیف میں ہیں، ہمارا فرض ہے ان کی تکالیف دور کریں، سیلاب سے جنوبی پنجاب زیادہ متاثر ہوا ہے۔
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت کے آئی ایچ ڈی میں مفت ٹیسٹ کرنے جارہے ہیں، اسپتال میں دو ماہ میں فری لیبارٹری شروع کریں گے، دو ماہ میں کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز میں ٹیسٹ مفت ہوں گے، سابق گورنر نے ان اسپتالوں کو سندھ حکومت کے پاس جانے نہیں دیا۔
اِن کا کہنا تھا کہ پی آئی ڈی سی ایل کمپنی کا سربراہ کون ہے؟ کسی کو نہیں معلوم، پہلے کے آئی ڈی سی ایل سے ایس آئی ڈی سی ایل، اب پی آئی ڈی سی ایل کر دیا ہے، کراچی کے لیے آپ کمپنی بنا دیتے ہیں اس پر اعتراض ہے، پی آئی ڈی سی ایل لاہور پشاور میں کام نہیں کر رہی تو کراچی میں کیوں کام کرے گی۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ میرے شہر کو حقوق ملیں، عوام کو الیکٹرک بس نہیں اپنے حالات بہتر چاہئیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حالات میں بیان دینے سے گریز کریں، لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لیے جو ممکن ہو وہ کرنا چاہیے۔