• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد پولیس نیشنل پریس کلب میں داخل، توڑ پھوڑ، صحافیوں پر تشدد

اسلام آباد پولیس نیشنل پریس کلب میں داخل ہوگئی، کیفے ٹیریا میں توڑ پھوڑ کی اور صحافیوں پر تشدد بھی کیا گیا۔

اسلام آباد میں آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کے زیرِ اہتمام نیشنل پریس کلب  کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

صدر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے) افضل بٹ کا کہنا ہے کہ پریس کلب کے عہدیداروں سے رابطہ نہیں کیا گیا، پریس کلب کے عہدیداروں اور ملازمین پر تشدد کیا گیا۔

افضل بٹ نے کہا کہ پولیس کو پریس کلب میں داخل ہونے پر جواب دینا ہوگا، پولیس کی اس کارروائی کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے، پولیس نے کیمرا مینز کے کیمرے اور موبائل فون چھیننے کی کوشش کی۔

صدر کراچی پریس کلب فاضل جمیلی نے اسلام آباد میں صحافیوں پر پولیس کے تشدد کی مذمت کی ہے۔

فاضل جمیلی نے کہا کہ  اسلام آباد پریس کلب میں صحافیوں پر پولیس کے تشدد کی مذمت کرتے ہیں، اسلام آباد پولیس نے نیشنل پریس کلب کی حرمت کو پامال کیا ہے،  نیشنل پریس کلب کی حرمت کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے، مکمل جواب دہی ہونی چاہیے۔

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے پریس کلب میں پولیس تشدد کی مذمت کرتے ہوئے  کہا کہ پریس کلب میں پولیس تشدد کے واقعےکی فوری انکوائری کروائی جائے، تشدد کے ذمہ داروں کےخلاف کارروائی کی جائے۔

ترجمان ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی صحافتی تاریخ میں پہلےکبھی ایسا نہیں ہوا، نیشنل پریس کلب اسلام آباد پر پولیس کا دھاوا قابلِ مذمت ہے، گرفتاری کے لیے پریس کلب کے صدر، اراکین کابینہ سے رجوع کیا جانا چاہیے تھا، وزیر اعظم صحافیوں اور کیمرہ مینز پر تشدد کا فی الفور نوٹس لیں۔

قومی خبریں سے مزید