لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے ٹک ٹاک لائیو فیچر، فیملی وی لاگنگ کے خلاف درخواست پر اداروں سے رپورٹ طلب کرلی۔
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس ملک محمد اویس خالد نے حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ایف آئی اے، پی ٹی اے، وزارت داخلہ سے فوری جواب طلب کرلیا۔
اس حوالے سے درخواست شہری حنا فاطمہ نے وکیل چوہدری رضوان الہٰی کے ذریعے دائر کی ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ ٹک ٹاک کے لائیو فیچر اور گفٹنگ سسٹم پر مکمل پابندی یا سخت ریگولیشن لگائی جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک پر فیملی وی لاگنگ اسلامی اور آئینی اقدار کی خلاف ورزی ہے۔ ٹک ٹاک نوجوان نسل خصوصاً کمسن لڑکیوں کے مستقبل کی تباہی کا باعث بن رہا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا اسلامی و معاشرتی اقدار اور ملکی سلامتی کے لیے نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔ ٹک ٹاک کے ذریعے فحاشی، اخلاقی بگاڑ اور معاشرتی انتشار فروغ پارہا ہے۔
عدالت نے پاکستانی صارفین کا ڈیٹا غیرملکی کمپنیوں کے پاس منتقل ہونے پر تشویش کا اظہار کیا اور درخواست منظور کر کے کیس کی باقاعدہ سماعت 15 اکتوبر کو مقرر کردی۔