انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے اگلی قسط کے اجرا کے لیے وزیراعظم آفس بھی متحرک ہو گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم آفس سے مختلف محکموں اور وزارتوں کو فون کیے گئے ہیں۔
وزیراعظم آفس کے مطابق آئی ایم ایف مطالبات پر عملدرآمد رپورٹ وزارت خزانہ اور مشن کو فراہم کی جائے۔
وزیراعظم آفس کے مطابق جن مطالبات پر عمل نہیں ہو سکا ان کی وجوہات فراہم کی جائیں۔
وزیراعظم آفس سے اتوار کے باوجود متعلقہ افسران کو فون کر کے ہدایات دی گئیں۔
واضح رہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے مشن اور پاکستان کے درمیان اقتصادی جائزہ مذاکرات کے لیے آج کا دن انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ آئی ایم ایف مشن کے آج وزارت خزانہ اور وزارت توانائی کے ساتھ مذاکرات ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق ریکوڈک منصوبے پر کچھ بریفنگ ہوچکی ہے جب کہ بقیہ آج کے مذاکرات میں ہوگی، آئی ایم ایف کو ریکوڈک کاپر اینڈ گولڈ مائن پروجیکٹ پر بھی بریفنگ دی جائے گی، منصوبے کی کل لاگت 4.3 ارب ڈالر سے بڑھ کر 7.72 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہے اور پہلے مرحلے میں 2 لاکھ میٹرک ٹن سالانہ کاپر پیداوار کا تخمینہ ہے۔