وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ جیسی بات کریں گے ویسا جواب ان کو آئے گا، آپ کا حال آدھا تیتر آدھا بٹیر والا ہو گیا ہے، وہ ہمارے اتحادی ہیں ہم ان کا بڑا احترام کرتے ہیں لیکن کراچی اور لاہور کا فرق کوئی راکٹ سائنس نہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب کے سامنے ہے، آپ کے پاس سندھ کی بات کرنے کے لیے کچھ نہیں، آپ نے ساری سیاست پنجاب کے کندھے پر چڑھ کر کرنی ہے، آئیے آپ کو بہاولپور، ملتان، لودھراں، رحیم یار خان، ڈی جی خان دکھاؤں، میں آپ کو اپنے ساتھ ان جگہوں کی سیر کرانا چاہتی ہوں، آپ مجھے کشمور لے چلیے، نواب شاہ، گڑھی خدا بخش لے چلیے کہ آپ نے کیا کیا۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ میں نے شرجیل میمن کا مناظرے کا چیلنج قبول کر لیا ہے، آپ اپنے 17 سال کے صرف 17 پروجیکٹ بتا دیجیے، لاہور آئیں تاکہ میں آپ کو لاہور کی سیر کرواؤں۔
انہوں نے کہا کہ ندیم افضل چن نے 5 پریس کانفرنسیں کیں، لغو قسم کے الزامات لگائے، ان سے پوچھیے گا آپ نے سیلاب متاثرین کے لیے کیا کیا ہے؟ پنجاب کا مقدمہ لڑنا ہماری ذمے داری ہے اور ہم لڑیں گے۔
صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ قدرتی آفت کسی بھی صوبے میں آئے، پنجاب نے ہمیشہ بڑا بھائی ہونے کا حق ادا کیا ہے۔ پنجاب پر مشکل وقت آیا تو لوگوں نے سیاست کی، مریم نواز کو دوسروں کے سلوک پر دکھ ہوا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ انہیں اُمید نہیں تھی کہ مشکل وقت میں پنجاب کے ساتھ ایسا سلوک رکھا جائے گا۔ پنجاب میں گھر یا سولر پروگرام بکتے نہیں ہیں، پنجاب میں 3 دریاؤں میں سیلاب آیا، 47 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ مون سون کی بارشیں معمول سے 39 فیصد زیادہ ہوئی، لاہور میں 803 ملی میٹر بارش ہوئی جس کا تصور نہیں کیا جاسکتا۔ سانپ کے کاٹنے کے 174واقعات رپورٹ ہوئے، جانی نقصان نہیں ہوا، اگر پنجاب حکومت تیار نہ ہوتی تو نقصان بڑے پیمانے پر ہوتا۔
وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے سول ڈیفنس کے ملازمین کے لیے 15 ہزار روپے تنخواہوں میں اضافہ کا اعلان کیا ہے اور وزیراعلیٰ نے ہر طرح کے اضافی اخراجات کو کٹ کرنے کا کہا ہے۔