• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وقت آگیا کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے درست فیصلے کیے جائیں: وزیرِ اعظم شہباز شریف

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آگ اور پانی کا کھیل مزید نہیں چل سکتا، وقت آگیا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کےلیے درست فیصلے کیے جائیں، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فیصلہ کن اقدامات نہ کیے تو قوم معاف نہیں کرے گی، خوارج کے سہولت کار بھی ان کے جرائم میں برابر کے شریک ہیں۔

اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اورکزئی میں واقعہ ہوا، افسران کے ساتھ پاک فوج کے 9 جوان بھی شہید ہوئے، پاک فوج کے جوانوں نے فتنہ الخوارج کے 19 دہشت گردوں کو ہلاک کیا، میں آج بھی ایک شہید میجر سبطین حیدر کے جنازے میں شریک ہوا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ لاکھوں بچوں کو یتیم ہونے سے بچانے کے لیے شہداء نے قربانیاں دیں، ملک میں فتنہ پھیلانے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے، عوام یکسو ہیں کہ ان خوارج کا مکمل اور ہمیشہ کے لیے خاتمہ کر دیا جائے۔

ان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے 8 اسلامی ممالک کے سربراہان سے ملاقات کی جن میں پاکستان بھی شامل تھا، پوری قوم کا ایک ہی مؤقف ہے کہ غزہ میں جنگ بندی ہونی چاہیے، فلسطین کے عوام کو حقِ خودارادیت ملنا چاہیے، اقوامِ متحدہ میں فلسطین سے متعلق پاکستان کا مؤقف اجاگر کیا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اللّٰہ تعالیٰ نے عزت دی کہ 57 اسلامی ممالک میں سے چنے گئے 8 ممالک میں شامل ہے، پاکستان کے عوام کی طرف سے جنگ بند کرانے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا، ٹرمپ نے کہا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کے لیے مدد چاہتا ہوں، مغربی حصہ غزہ سے الگ نہیں ہو گا، پاکستان نے غزہ میں امن کے لیے بھرپور کردار ادا کیا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ واشنگٹن میں امریکی صدر سے ملاقات ہوئی جس میں فیلڈ مارشل بھی موجود تھے، امریکی صدر سے باہمی تعلقات، تجارت، انسدادِ دہشت گردی پر تفصیل سے بات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ آزاد فلسطین پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم حصہ ہے، اس حوالے سے کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے، چین پاکستان کا دیرینہ قابلِ اعتبار اور قابلِ قدر دوست ہے، سعودی عرب سے پاکستان کے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاک سعودی دفاعی معاہدہ دونوں ممالک کے تعلقات کی باقاعدہ ایک شکل ہے، دفاعی معاہدے کے مطابق دونوں میں سے کسی ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں مذاکرات کرنے والی حکومتی ٹیم کا کابینہ کی طرف سے شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملائیشیا کے دورے کے لیے پہنچے تو وزیرِ اعظم انور ابراہیم نے دروازے پر استقبال کیا، وہ ایئر پورٹ چھوڑنے بھی آئے، یہ عزت پاکستان کی ہے۔

قومی خبریں سے مزید