بالی ووڈ اداکار عمران ہاشمی اور یامی گوتم کی آنے والی فلم ’حق‘ کے پروڈیوسرز کو قانونی نوٹس جاری کردیا گیا۔
فلم کے پروڈیوسرز کو بھیجے گئے اس نوٹس میں فلم کی ریلیز پر فوری پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ فلم میں شاہ بانو کی نجی زندگی کو بغیر اجازت کے پیش کیا گیا ہے، جس سے بدنامی، پرسنالٹی رائٹس اور پرائیویسی کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔
شاہ بانو کی بیٹی صدیقہ بیگم کی طرف سے بھیجے گئے اس نوٹس میں فلم سازوں کو اسے وصول کرنے کے 7 دن کے اندر جواب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
صدیقہ بیگم کی نمائندگی کرنے والے وکیل توصیف وارثی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ فلم میں شاہ بانو کی ذاتی زندگی دکھائی گئی ہے، جو تقریباً 2 گھنٹے طویل ہے، ہمیں معلوم نہیں کہ کون سے واقعات دکھائے گئے ہیں، کس انداز میں پیش کیے گئے ہیں اور ان کی نجی زندگی کو کیسے ظاہر کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس لیے پہلے فلم کی کہانی اور تھیم ان کے قانونی وارثوں کے سامنے ظاہر کی جانی چاہیے تھی، پھر ان کی بیٹیوں سے تحریری اجازت لی جانی چاہیے تھی کہ شاہ بانو کی زندگی پر فلم بنانے کی اجازت ہے، اگر ایسی اجازت نہیں لی گئی تو عدالت بھی شاید ایسی فلم کی نمائش کی اجازت نہ دے، پہلے بھی عدالتیں اس طرح کی فلموں کی ریلیز روک چکی ہیں۔
سپرن ورما کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم ’حق‘ 7 نومبر 2025ء کو ریلیز ہونے والی ہے۔
فلم سازوں کا اس حوالے سے بیان میں کہنا ہے کہ ’حق‘ ایک محبت کی کہانی کے طور پر شروع ہوتی ہے اور بظاہر میاں بیوی کے درمیان ایک نجی تنازع ایک ایسے مباحثے میں بدل جاتا ہے جو ایک اشتعال انگیز موضوع ہے اور جس کا حل آج بھی ضروری ہے۔