سکھر(بیورو رپورٹ) سندھ میں گدو ،سکھر اور کوٹری بیراج کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوگئی ہے، بالائی علاقوں میں بارشوں کے بعد تیسرا سیلابی ریلہ سکھر بیراج سے کوٹری بیراج کی جانب بڑھ رہا ہے، دو سے تین روز میں یہ سیلابی ریلہ کوٹری بیراج پہنچ جائے گا ،گدو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال موجود ہے۔ گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران پانی کی سطح میں کمی جبکہ کوٹری بیراج پر پانی کی سطح میں اضافہ ہوگا، سکھر بیراج سے نکلنے والی سات کینالوں کیر تھر کینال، رائیس کینال، دادو کینال، خیرپور ایسٹ کینال، خیرپور ویسٹ کینال، روہڑی کینال اور نارا کینال میں تیسرے سیلابی ریلے کی آمد اور بارشوں کے باعث کسی ممکنہ شگاف کے خطرے کے پیش نظر کچھ کینالوں کو بند اور کچھ میں پانی کی سطح کم کی گئی تھی جبکہ کیر تھر کینال معمول کے مطابق چل رہی ہے جن کینالوں کو بند کیا گیا تھا اور پانی کم کیا گیا تھا ان کینالوں میں بھی پانی چھوڑ دیا گیا ہے کیونکہ اب سکھر اور گردونواح میں کوئی خاطر خواہ بارش کے امکانات نہیں ہیں اور نہ ہی آئندہ کوئی بڑی سیلابی صورتحال سامنے آنے کا خدشہ ہے ۔انچارج کنٹرول روم عبدالعزیز سومروکے مطابق گزشتہ ہفتے ملک کے بالائی علاقوں میں جو بارشیں ہوئی تھیں ان کا پانی تیسرے سیلابی ریلے کی صورت میں گدوبیراج کے مقام پر سندھ میں داخل ہوا ہے جس کے بعد سکھر اور گدو بیراج پر نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے تاہم یہ سیلابی ریلہ بھی دو سیلابی ریلوں کی طرح بخیریت گذر جائے گا اور کسی بھی ممکنہ بڑے سیلابی ریلے کا فی الحال کو ئی خطرہ دکھائی نہیں دیتااگر بہت زیادہ بارشیں ہوئیں تو یہ اس وقت ہی کچھ بتایا جا سکے گا تاہم چھوٹے چھوٹے سیلابی ریلے آئیں گے اور وہ گذرجائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ موسمیات نے مون سون کی بارشوں کے حوالے سے جو پیشنگوئی کی تھی جا کے بعد سندھ میں ممکنہ سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی تھی لیکن پیشنگوئی کے مطابق بارشیں نہ ہونے کے باعث کوئی بڑا سیلابی ریلہ سندھ میں داخل نہیں ہوا، چھوٹے چھوٹے سیلابی ریلے بخیریت گذررہے ہیں اس سے کسی قسم کے خطرے کی کوئی بات نہیں ہے۔