چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ ایس ایم عتیق شاہ نے نو منتخب وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی کے حلف کے حوالے سے محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔
پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر خیبر پختون خوا نو منتخب وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی سے بدھ کے دن 4 بجے حلف لیں۔
عدالتِ عالیہ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ اگر گورنر نے حلف نہیں لیا تو اسی دن اسپیکر نو منتخب وزیرِ اعلیٰ سے حلف لیں۔
اس سے قبل آج پشاور ہائی کورٹ نے نو منتخب وزیرِ اعلیٰ سے حلف لینے سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
دورانِ سماعت چیف جسٹس نے پوچھا کہ گورنر نے رضامندی ظاہر کی ہے حلف برداری کے لیے یا نہیں؟
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے 9 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ گورنر کے پی نئے وزیرِ اعلیٰ سے بدھ کی شام 4 بجے تک حلف لیں، گورنر حلف نہیں لیتے تو پھر اسپیکر کے پی اسمبلی حلف لیں۔
فیصلے کے مطابق آئین کا آرٹیکل 255 (2) چیف جسٹس کو اختیار دیتا ہے کہ وہ حلف کے لیے کسی کو بھی نامزد کر سکتے ہیں، یہ احکامات صوبے میں آئینی خلاء پُر کرنے، آئین کی بالادستی یقینی بنانے کے لیے جاری کیے گئے ہیں، نو منتخب وزیرِاعلیٰ کی حلف برداری میں مزید تاخیر نہیں کی جا سکتی۔
پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل، گورنر کے وکیل نے بتایا ہے کہ گورنر کراچی میں ہیں، عدالت کو بتایا گیا ہے کہ گورنر کل 2 بجے واپس پہنچیں گے۔
چیف جسٹس نے فیصلے میں کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو گورنر نے استعفے کی تصدیق کے لیے طلب کیا تھا، انہوں نے 13 اکتوبر کو اسمبلی فلور پر اپنے استعفے کی تصدیق کی، علی امین گنڈاپور کی اسمبلی فلور پر تقریر کا ٹرانسکرپٹ عدالت میں جمع کرایا گیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 130(5) کے مطابق وزیرِ اعلیٰ کا عہدہ خالی ہے، قانون کے مطابق نو منتخب وزیرِاعلیٰ کے لیے منصب سنبھالنے سے پہلے حلف لینا لازمی ہے۔