امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس کو یوکرین کے خلاف جنگ صرف ایک ہفتے میں جیت لینی چاہیے تھی لیکن طویل عرصے تک جاری رہنے والی اس جنگ نے روس کی طاقت اور حکمتِ عملی پر سوال اٹھا دیے ہیں۔
گزشتہ روز صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران روس اور یوکرین میں جاری جنگ پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرینی صدر ولودیمیر زیلینسکی کے درمیان شدید دشمنی امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ اُنہوں نے اپنے دورِ صدارت میں اس تنازع کے حل کے لیے ایک معاہدے کی کوشش کی تھی تاہم اب حالات مزید پیچیدہ ہو چکے ہیں۔
بھارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر بھارت روس سے تیل کی خریداری بند کر دے تو جنگ ختم کرنے میں آسانی ہو سکتی ہے۔
اُنہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے مزید کہا کہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اِنہیں یقین دلایا ہے کہ وہ جَلد ہی روس سے تیل خریدنا بند کر دے گا اور صرف جنگ کے خاتمے کے بعد ہی دوبارہ خریداری شروع کی جائے گی۔