ایک انار سو بیمار کے مصداق جو بلٹ پروف گاڑیاں کے پی نہیں لے رہا وہ بلوچستان کے بعد اب سندھ حکومت نے بھی مانگ لیں۔
وفاق کو خط لکھ کر سندھ حکومت نے کہا ہے کہ بلٹ پروف گاڑیوں کی اشد ضرورت ہے، گاڑیاں سندھ کو دی جائیں۔
وفاق پہلے ہی بلوچستان کے مطالبے پر تینوں بلٹ پروف گاڑیاں بلوچستان کو دینے کا فیصلہ کر چکا ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے چند روز قبل کے پی پولیس کو 3 بلٹ پروف گاڑیاں دی تھیں، تاہم وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی نے ان بلٹ پروف گاڑیوں کو پرانی اور ناقص قرار دیتے ہوئے پولیس کو وفاق کی جانب سے دی گئی گاڑیاں نہ لینے کی ہدایت کی تھی۔
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے پولیس کو نئی گاڑیاں اور مزید سہولتیں دینے کا اعلان کیا تھا۔
خیبر پختونخوا حکومت کے وفاقی حکومت کی دی گئی 3 بلٹ پروف گاڑیاں نہ لینے کے معاملے پر وفاقی حکومت نے اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا ہے کہ کے پی حکومت کو دی گئی تینوں بلٹ پروف گاڑیاں بین الاقوامی ادارے کے زیرِ استعمال رہی ہیں۔
سرکاری ذرائع کے مطابق گاڑیوں کی بلٹ پروفِنگ مقامی سطح پر نہیں کی گئی بلکہ بین الاقوامی معیار کی ہے، یہ گاڑیاں 15 سال پرانے ماڈل کی ہیں تاہم اِن کی بنیادی افادیت برقرار ہے۔
دوسری جانب وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ خیبر پختونخوا کی طرح بلوچستان بھی دہشت گردی سے متاثر ہے، وزیرِ داخلہ محسن نقوی سے درخواست ہے کہ اگر کے پی حکومت بلٹ پروف گاڑیاں نہیں لے رہی تو یہ ہمیں دے دیں کیونکہ بلوچستان کو دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات کے لیے اضافی حفاظتی سامان درکار ہے۔
ادھر خیبر پختونخوا کے انکار پر اور وزیرِ اعلیٰ بلوچستان کے مانگنے پر وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے بلٹ پروف گاڑیاں بلوچستان بھجوانے کا اعلان کیا تھا۔
اس حوالے سے انہوں نے وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کی درخواست قبول کرتے ہوئے انہیں جواب دیا تھا کہ سی ایم صاحب ڈن! یہ بلٹ پروف گاڑیاں انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں کو بڑھانے کے لیے فوری طور پر بلوچستان بھیجی جائیں گی، اس معاملے کی نشاندہی کرنے کے لیے آپ کا شکریہ۔