• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹی ایل پی مذہبی جماعت نہیں، پرتشدد رویے ناقابلِ قبول ہیں: اسپیکر پنجاب اسمبلی

فائل فوٹو
فائل فوٹو

 اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کو مذہبی جماعت کہنا درست نہیں، اس کے رویے میں شرپسندی پائی جاتی ہے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ میں کسی بھی جماعت پر پابندی کا حامی نہیں، تاہم قانون ہاتھ میں لینے اور ریاستی اداروں پر حملے کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہاں کا دستور ہے کہ جب بھی آپ باہر نکلیں پولیس والوں کو ماریں یا عوامی املاک کو آگ لگائیں؟ ٹی ایل پی کو اپنے رویے پر غور کرنا چاہیے۔

ملک احمد خان نے واضح کیا کہ چاہے پرتشدد کارروائی پی ٹی آئی کرے یا ٹی ایل پی، ایسی حرکات کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔

افغانستان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں نان اسٹیٹ ایکٹرز کو کھلی آزادی نہیں ہونی چاہیے، اگر وہ شرپسند سرگرمیوں میں ملوث ہیں تو افغانستان کو دوحہ معاہدے پر سختی سے عملدرآمد کروانا چاہیے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن اور ترقی کا خواہاں ہے، تاہم اگر کوئی ملک یا گروہ اشتعال انگیزی کرے تو پاکستان کے پاس اس کا مؤثر جواب دینے کی مکمل صلاحیت موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری افواج اور قوم نے بھارتی جارحیت کا ہر فورم پر نپا تلا اور پیشہ ورانہ انداز میں جواب دیا، بھارت افغانستان کو بطور پراکسی استعمال کر رہا ہے، لیکن ہم اس طرح کی سازشوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پاکستان نے طویل عرصے تک افغان مہاجرین کو پناہ دی، مگر اگر اب ان کی موجودگی سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں تو ریاست کو ضروری اقدامات کرنے پڑیں گے۔

اسمبلی قوانین سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی کے قوانین کو قومی اسمبلی کے طرز پر تشکیل دیا گیا ہے اور وہ کسی ایسے قانون کے مخالف ہیں جو کسی کو غیر معمولی طاقت دے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں عوامی نمائندگی کے حق کے تحفظ کا حامی ہوں، اسی لیے گزشتہ روز تین ارکانِ اسمبلی کو ان کے عہدوں پر بحال کیا گیا۔

قومی خبریں سے مزید