انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ پنجاب میں 70 فیصد کرائم کم ہوگئے، پولیس نے متحرک گینگز کی گرفتاری کی ہے۔
لاہور میں ڈاکٹر عثمان انور نے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ (سی سی ڈی) سہیل ظفر چٹھہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔
انہوں نے کہا کہ سی سی ڈی کا کام ہی کرائم کو کنٹرول کرنا ہے، پنجاب میں پولیس نظام کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، جرائم کی شرح میں واضح کمی ہوئی ہے۔
آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ پنجاب میں 70 فیصد کرائم کم ہو گئے ہیں، سی سی ڈی اور اس کی ٹیم کو شاباش دیتا ہوں، پولیس نے پنجاب میں متحرک گینگز کی گرفتاری کی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ آج پنجاب کے 27 اضلاع میں سیف سٹی پروگرام شروع کیا جارہا ہے۔
اس موقع پر سہیل ظفر چٹھہ نے کہا کہ سی سی ڈی کو خاص طور پر کرائم کم کرنے کےلیے بنایا گیا، یہ ہر قسم کے کرائم پر کام نہیں کرتی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی سی ڈی، قتل، زیادتی، بھتامافیا اور ایسے کیسز دیکھتی ہے، جن کےگواہ کو قتل کر دیا جائے، ہمارے آپریشن کے بعد پنجاب میں قتل کی وارداتوں میں میں واضح کمی آئی ہے۔
سہیل ظفر چٹھہ نے یہ بھی کہا کہ سی سی ڈی پنجاب پولیس کے ساتھ مل کر جرائم کی روک تھام کےلیے کام کر رہی ہے، اب پنجاب میں کئی کئی دن ایک بھی گاڑی چھیننے کی واردات نہیں ہوتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اسلحہ رکھنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، ڈیڈ لائن کے اندر اندر غیر قانونی اسلحہ رکھنے والے خود اسلحہ جمع کروا دیں کارروائی نہیں ہو گی۔
اے آئی جی سی سی ڈی نے کہا کہ ڈیڈ لائن گزر جانے کے بعد کسی کو معافی نہیں دی جائے گی، پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنی سے متعلق بھی قانوں سازی کی جارہے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنی کو اسلحہ لائسنس دینا ہے یا نہیں اس پر کام کر رہے ہیں، پرائیویٹ سیکیورٹی کمپنی کے گارڈز اور چوکیدار کی ٹریننگ کے لیے قانون بنا رہے ہیں۔