صوبائی محتسب نے پی ایچ ڈی طالبہ کی 4 اساتذہ کے خلاف ہراسانی کی شکایت پر انکوائری رپورٹ مسترد کردی۔
سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی (ایس ایم آئی یو) کو 5 دن میں شفاف اور غیر جانبدار نئی کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دے دیا اور کہا کہ فیصلے پر عمل نہ کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی ہو گی۔
جسٹس (ر) شاہنواز طارق نے ریمارکس دیے کہ یونیورسٹی کی انکوائری کمیٹی نے 3 اساتذہ کے نام خارج کر کے ایک ملزم کے خلاف کارروائی کی، کمیٹی کو کسی ملزم کو کارروائی سے خارج کرنے کا اختیار نہیں ۔
قانون کے مطابق انکوائری کمیٹی میں ایک خاتون رکن کے ساتھ کم از کم 3 ارکان ہونے چاہئیں، نئی کمیٹی شکایت کنندہ طالبہ اورملزمان کےتحریری بیان ریکارڈ کرے گی۔