بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کراچی کی جانب سے نویں جماعت سال 2025ء کے نتائج میں مجموعی نمبرز اور گریڈز جاری نہ کرنے کے معاملے پر صوبائی وزیر جامعات و تعلیمی بورڈز سندھ محمد اسماعیل راہو نے سخت نوٹس لے لیا۔
انہوں نے چیئرمین میٹرک بورڈ سے 3 یوم میں تحریری وضاحت طلب کرلی ہے۔
وزیر جامعات کی جانب سے چیئرمین کراچی بورڈ کو ارسال کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ بورڈ نے 23 اکتوبر کو نتائج کا اعلان کیا، تاہم نہ تو مجموعی نمبرز فراہم کیے گئے اور نہ ہی مضامین کے حساب سے تفصیلات اور گریڈز ظاہر کیے گئے۔
اس کے بجائے مختلف ذرائع سے صرف کامیاب طلبہ کے رول نمبرز جاری کیے گئے جو نتائج کے مستند اور روایتی طریقہ کار سے انحراف ہے۔
انہوں نے کہا کہ نمبرز اور گریڈز ظاہر نہ کیے جانے سے طلبہ و والدین میں بے چینی اور شکوک پیدا ہو رہے ہیں جبکہ شفافیت کے حوالے سے بھی سنگین خدشات سامنے آئے ہیں۔
محمد اسماعیل راہو نے کنٹرولر امتحانات اور آئی ٹی انچارج کو ہدایت کی ہے کہ نتائج کے اعلان میں طریقہ کار سے انحراف کی تمام وجوہات اور حقائق 3 روز میں تحریری طور پر پیش کی جائیں تاکہ ذمہ داری کا تعین کیا جا سکے۔
دوسری جانب ثانوی تعلیمی بورڈ کے چیئرمین غلام حسین سہو نے کہا ہے کہ وزیر بورڈز و جامعات کی جانب سے نوٹس لیتے ہی شعبہ امتحانات کو نمبرز جاری کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے جبکہ آئندہ سال تمام امتحانات کے نتائج کے ساتھ ہی نمبرز بھی جاری کردیے جائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی نویں کے نتائج اسی طرح جاری ہوتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے نویں جماعت کے نتائج کا اعلان گزشتہ برس کے مقابلے میں 2 ماہ قبل کیا ہے جبکہ ہم 8 نومبر سے میٹرک کے ضمنی امتحانات لے رہے ہیں اور 15 روز کے اندر نمبروں کے ساتھ ضمنی امتحانات کے نتائج کا بھی اعلان کردیا جائے گا۔