ڈنکاسٹر سے لندن کنگ کراس آنے والی ٹرین میں ہفتے کی شب چاقو زنی کی واردات کے بعد پولیس نے حملے کے الزام میں 32 سالہ سیاہ فام برطانوی اور 35 سالہ کیریبیئن نژاد برطانوی شہری کو گرفتار کیا تھا۔
برطانوی پولیس کے مطابق بعد ازاں گرفتار 35 سالہ شخص کو رہا کر دیا گیا۔
چاقو زنی کی واردات کے حوالے سے سپرنٹنڈنٹ جان لوولیس نے اتوار کی صبح پریس بریفنگ میں بتایا تھا کہ دونوں افراد کو اقدامِ قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
لندن کنگ کراس آنے والی ٹرین کو کیمبرج شائر میں ہنٹنگڈن کے اسٹیشن پر رکوا کر 2 افراد کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
سپرنٹنڈنٹ جان لوولیس کا کہنا ہے کہ واردات سے متعلق پہلی کال ملنے کے 8 منٹ بعد پولیس نے حملہ آوروں پر قابو پا لیا تھا۔
پولیس کے مطابق 10 افراد کو اسپتال پہنچایا گیا، ایک شخص خود اسپتال پہنچا، 9 شدید زخمی افراد میں سے 4 کو فارغ کر دیا گیا ہے، 2 کی حالت اب بھی نازک ہے۔
جان لوولیس نے کہا کہ اس موقع پر اس حادثے کو دہشت گردی نہیں کہا جا سکتا، حملے کی وجہ کے بارے میں قیاس کرنا مناسب نہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں گرفتار افراد سے الگ الگ پولیس اسٹیشنز میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے، عوام کو اس واقعے سے متعلق کچھ علم ہو تو پولیس سے رابطہ کرے۔
بعد میں برطانوی پولیس نے 35 سالہ شخص کو رہا کر دیا۔
واضح رہے کہ برٹش ٹرانسپورٹ پولیس کے مطابق کاؤنٹر ٹیرر ازم کے افسران بھی حملے کی تحقیقات میں تعاون کر رہے ہیں۔
عینی شاہد کے مطابق اس نے خون آلود بازو کے ساتھ ایک شخص کو ٹرین سے بھاگتے دیکھا، ایک اور عینی شاہد کے مطابق پولیس نے پلیٹ فارم پر ٹیزر سے قابو کیا۔
برطانوی وزیرِ اعظم سر کیئر اسٹارمر کی طرف سے واقعے کو خوفناک قرار دے کر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، ہوم سیکریٹری شبانہ محمود کے مطابق وہ حملے کی خبر سن کر انتہائی غمزدہ ہیں۔
انہوں نے یہ اپیل بھی کی کہ لوگ واقعے پر تبصروں اور قیاس آرائیوں سے گریز کریں۔
متاثرہ روٹ پر اتوار کو پورے دن سروس معطل رہنے کا امکان ہے، ایل این ای آر ٹرین انتظامیہ کے مطابق ٹکٹ پیر کو بھی کارآمد ہوں گے۔