چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم کے وقت ایم کیو ایم نے ایک مطالبہ رکھا تھا، ہم نے کہا تھا کہ ایسی جمہوریت چاہیے جس کے ثمرات عوام تک پہنچیں۔
چیئرمین ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی زیرصدارت ایم کیو ایم پاکستان کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 27ویں آئینی ترمیم پر خود حکومت سے رابطہ کیا، ہمارے وفد نے وزیر اعظم سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات سے یہی اندازہ ہوا کہ ترمیم گُڈ گورننس اور صوبوں میں بہترین ہم آہنگی کیلئے لائی جا رہی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم سے سپریم کورٹ کے کام میں تیزی لانا مقصود تھا۔
چیئرمین ایم کیو ایم نے کہا کہ بارز کے الیکشن سے لگتاہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ وکلا کی ہم آہنگی نہیں، حکومت سمجھتی ہے کہ آئینی ترمیم سے عدالتی نظام میں بہتری آئے گی۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے، پاکستان اپنی تاریخ کے اہم ترین دور سے گزر رہا ہے۔