میکسیکو کی خاتون صدر کلاڈیا شین بام کو اپنے حامیوں سے ملاقات کے دوران ہراسانی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔
اقوام متحدہ کے خواتین سے متعلق ادارے (یو این ویمن) کے اعداد و شمار کے مطابق میکسیکو میں 15 سال یا اس سے زائد عمر کی تقریباً 70 فیصد خواتین اپنی زندگی میں کم از کم ایک بار جنسی ہراسانی کا شکار ہوچکی ہیں۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر کلاڈیا شین بام کے ساتھ ہراسانی کا یہ واقعہ منگل کے روز پیش آیا، جس کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر سامنے آگئی ہیں۔
واقعے کے وقت شین بام صدارتی محل کے قریب ایک تقریب میں شرکت کے لیے روانہ ہوئیں، جب راستے میں ان کے کچھ حامیوں نے ان سے ملاقات کی، وہ ان سے مصافحہ اور تصاویر بنوا رہی تھیں کہ اسی دوران ایک شخص پیچھے سے آ کر غیر اخلاقی طور پر صدر کو چھوتے ہوئے ان کی گردن پر بوسہ لینے کی کوشش کرنے لگا۔
رپورٹ کے مطابق صدارتی سیکیورٹی ٹیم کے ایک اہلکار نے فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے اُس شخص کو پیچھے ہٹا دیا۔
اس ناخوشگوار رویے کے باوجود کلاڈیا شین بام نے بردباری اور شائستگی کا مظاہرہ کیا اور اُس شخص سے مہذب انداز میں پیش آئیں اور اس کے ساتھ تصویر بنوانے پر رضامند ہوگئیں، بعد ازاں سیکیورٹی حکام نے اطلاع دی کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
وزارتِ خواتین کی سربراہ نے اس واقعے پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اپنی صدر کے ساتھ پیش آنے والے اس ناقابلِ قبول واقعے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔