میکسیکو کی پہلی خاتون صدر کلاڈیا شین بام کو عوامی مقام پر ہراساں کرنے کا واقعہ خواتین کے خلاف تشدد کے مسئلے کو اجاگر کر گیا۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے کہا ہے کہ اگر یہ صدر کے ساتھ ہوسکتا ہے تو عام خواتین کہاں محفوظ ہیں؟ کوئی مرد کسی عورت کی ذاتی حدود پامال کرنے کا حق نہیں رکھتا۔
صدر نے مقامی اخبار کو واقعے کی تصاویر شائع کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ قدم خواتین کو دوبارہ نشانہ بنانے کے مترادف اور اخلاقی حدود کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے اخبار سے تحریری معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسی تصاویر شائع کرنا ڈیجیٹل تشدد کے قانون کی خلاف ورزی ہے۔
صدر شین بام نے کہا کہ حکومت ہراسانی کو قابلِ سزا جرم قرار دینے کے لیے قانونی اصلاحات کرے گی۔
انہوں نے واقعے پر مقدمہ درج کرایا جبکہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔