بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے ووٹوں میں مبینہ دھاندلی کے الزامات کے بعد ایک برازیلی خاتون کی تصویر وائرل ہوئی، جس کے بعد اب ایک بھارتی خاتون اس جاری تنازع کا مرکز بن گئی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ خاتون مبینہ طور پر 2024ء کے لوک سبھا انتخابات میں پونا اور پھر بہار اسمبلی کے لیے جاری انتخابات 2025ء میں اپنا ووٹ ڈالتی ہوئی دکھائی گئی ہے۔
مذکورہ خاتون کے 2 الگ الگ جگہ پر ووٹ ڈالنے کی تصاویر نے جعلی ووٹ کے حوالے سے اس تنازع کو مزید ہوا دی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابق ٹوئٹر) پر مذکورہ اُرمی نامی خاتون صارف کی دو مختلف پوسٹس سامنے آئی ہیں جن میں وہ انگلی پر سیاہی کا نشان دکھا کر ووٹ ڈالنے کا ثبوت پیش کرتی نظر آ رہی ہیں، حیرت انگیز طور پر دونوں تصاویر مختلف ریاستوں اور مختلف انتخابات کی ہیں۔
خاتون صارف نے 13 مئی 2024ء کو پوسٹ کیا کہ پونا کی ترقی کے لیے ووٹ دیا، صاف ستھری حکمرانی کے لیے ووٹ دیا، مودی فائیڈ انڈیا کے لیے ووٹ دیا جبکہ اسی خاتون نے 6 نومبر 2025ء کی ایک اور پوسٹ میں لکھا ہے کہ بہار میں مودی فائیڈ انڈیا کے لیے ووٹ دیا ہے۔
یہ پوسٹس سامنے آتے ہی سوشل میڈیا پر ہنگامہ مچ گیا، کئی کانگریس رہنماؤں نے ان تصاویر کو بی جے پی پر ووٹ چوری کے الزامات کے ثبوت کے طور پر شیئر کیا ہے، جبکہ کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ خاتون کی دوسری پوسٹ طنزیہ انداز میں کی گئی تھی۔
مہاراشٹر کانگریس کے ترجمان اتل لوندھے پاٹل نے دونوں پوسٹس کے اسکرین شاٹس شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ میں مہاراشٹر میں لوک سبھا کے لیے ووٹ دوں گا، بہار میں ودھان سبھا کے لیے ووٹ دوں گا اور مودی کے لیے ووٹ چوری بھی کروں گا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ایک برازیلی ماڈل کی تصویر بھی اسی طرح کے ووٹر فراڈ الزامات کے سلسلے میں بھارتی سوشل میڈیا پر زیرِ بحث رہی تھی۔
ایک ویڈیو پیغام میں برازیلی خاتون نے اس حوالے سے وضاحت کی ہے کہ میری یہ تصویر پرانی ہے، جب میں تقریباً 20 سال کی تھی۔
انہوں نے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ وہ میری پرانی تصویر استعمال کر کے کسی انتخابی مہم میں لگا رہے ہیں، مجھے نہیں معلوم بھارت میں یہ کون سا جھوٹا پروپیگنڈا چل رہا ہے، صحافی مجھ سے انٹرویو کے لیے رابطہ کر رہے ہیں، مگر میں بھارتی نہیں ہوں۔