پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) سینیٹر وکیل حامد خان نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم آئین کی موت تھی اور 27 ویں اسے دفن کرنے کی کوشش ہے۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب میں حامد خان نے کہا کہ کبھی آئینی ترمیم ایسے نہیں لائی جاتی، پہلے اتفاق رائے کیا جاتا ہے، پھر پیپلز پارٹی کو 18ویں آئینی ترمیم کا کریڈٹ ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین بنانے میں ذوالفقار علی بھٹو نے اپوزیشن کی ہر جماعت کو اعتماد میں لیا تھا۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے مزید کہا کہ آئین کی دھجیاں پہلے ضیاء الحق نے اور پھر پرویز مشرف نے بکھیر دیں، 26 ویں ترمیم آئین کی موت تھی اور 27ویں اسے دفن کرنے کی کوشش ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 26 ویں اور 27 ویں آئینی ترمیم باعث شرم ہے، عدالتی نظام ختم ہوجائے تو حقوق کے لیے کس کے پاس جائیں گے۔
حامد خان نے یہ بھی کہا کہ جس نےاس ترمیم کو ووٹ دیا، وہ خود کو تاریخ میں جسٹیفائی نہیں کر سکیں گے، انہوں نے ایسا کام کیا، جس سے سارا عدالتی نظام تباہ ہوگیا اور آئین مسخ ہوگیا۔