کراچی میں سسٹمز لمیٹڈ کے تحت بینک آف دی فیوچر فورم کے 14ویں ایڈیشن کا انعقاد کیا گیا۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے بینک آف دی فیوچر فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فنانشل سروسز کی ڈیجیٹلائزیشن پر توجہ ہے، ورک پلیسز ڈیجیٹل بن چکی ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ جدت فنانشل سروسز کو بدل رہی ہے، صارفین محفوظ اور آسان بینکاری چاہتے ہیں، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور آرٹیفشل انٹیلیجنس نے فنانشل سروسز کو جدت دی ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مزید کہا کہ مالی سال 2025 میں 9.5 ارب ٹرانزیکشنز ہوئیں، 68 فیصد ٹرانزیکشنز موبائل ایپ سے ہوئیں، نجی شعبہ تیزی کے ساتھ راست کی جانب جا رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل مالیاتی خدمات پر صارف کے اعتماد کو بڑھانے کی ضرورت ہے، سائبر سیکیورٹی فریم ورک کو مزید مضبوط کر رہے ہیں، بینکوں کو ان ٹیکنالوجیز میں انویسٹ کرنے کی ضرورت ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ کوئی بھی سائبر فراڈ صارفین کے اعتماد کو مجروح کر سکتا ہے، صارفین کی پرائیویسی کا خیال رکھنا ہوگا۔
اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی ڈیجیٹل فنانسنگ سروس جدت کی جانب گامزن ہے، بینک اور فن ٹیک کا کردار اہم ہے، اسٹیٹ بینک ڈیجیٹل ایکو سسٹم کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔