جنوبی کوریا میں سابق صدر یون سک یئول کی دسمبر 2024ء میں مارشل لاء نافذ کرنے کی ناکام کوشش کے سلسلے میں تفتیش اور گرفتاریوں کا عمل جاری ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اس تحریک کے تناظر میں سابق وزیراعظم ہوانگ کیون آہن اور خفیہ ایجنسی National Intelligence Service (NIS) کے سابق سربراہ تائی یونگ چو کو حراست میں لیا گیا ہے۔
سابق وزیرِاعظم ہوانگ کو گزشتہ روز بغاوت پر اُکسانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا جبکہ سابق انٹیلی جنس سربراہ تائی یونگ چو پر این آئی ایس قانون کی خلاف ورزی، احسان فراموشی اور قومی اسمبلی کو بروقت رپورٹ نہ دینے کا الزام ہے۔
تائی یونگ چو پر الزام ہے کہ اُنہوں نے مارشل لاء نافذ کرنے کے منصوبے کا علم ہونے کے باوجود قومی اسمبلی کو مطلع نہیں کیا۔
اس سے قبل سابق صدر یون پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کے درمیان فوجی تصادم بھڑکانے کی کوشش کر رہے تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2024ء میں شمالی کوریا کے علاقے میں غیر مسلح ڈرون بھیجے گئے تاکہ مارشل لاء نافذ کرنے کی بنیاد رکھی جا سکے، اس کارروائی کے دوران ایک ڈرون دارالحکومت پیونگ یانگ کے نزدیک گر گیا جس نے فوجی رازوں کا پردہ فاش کر دیا تھا۔