بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ریوا میں ایک نجی اسکول میں پڑھنے والی 17 سالہ طالبہ نے استاد کے مبینہ تشدد اور ہراسانی سے تنگ آکر خودکشی کرلی۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ریوا میں ایک نجی اسکول کی 11ویں جماعت کی 17 سالہ طالبہ نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی اور ایک نوٹ چھوڑا جس میں اس نے اپنے استاد پر تشدد کا الزام عائد کیا۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ 16 نومبر کو پیش آیا، طالبہ اپنے گھر پر مردہ حالت میں ملی اور اس کی نوٹ بک میں ہاتھ سے لکھا ہوا ایک پیغام ملا۔
نوٹ میں طالبہ نے لکھا کہ استاد نے اسے مارنے کے دوران اس کا ہاتھ پکڑا اور اسے چیلنج کیا کہ وہ اس کی مٹھی کھولے، استاد نے سزا کے بہانے ایک قلم اس کی انگلیوں کے درمیان دبایا۔
طالبہ نے مزید لکھا کہ استاد اکثر اس کے ہاتھ کو بیٹھتے وقت بغیر کسی وجہ کے پکڑ لیتے اور کہتے کہ ان کا ہاتھ ٹھنڈا ہے۔
متاثرہ طالبہ کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ گھر پر بالکل نارمل تھی اور اسکول میں کسی نے اس کے ساتھ ’’تشدد‘‘ کیا، وہ اسکول سے متعلق معاملات اور اس کے کال ڈیٹیلز کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
پولیس تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے تاکہ خودکشی کی اصل وجہ معلوم کی جا سکے۔
خیال رہے کہ ریوا میں پیش آنے والا یہ واقعہ اسی ماہ میں دیگر افسوسناک واقعات کے بعد سامنے آیا ہے، گزشتہ روز دہلی میں کلاس میٹرک کے 16 سالہ طالب علم نے میٹرو اسٹیشن سے چھلانگ لگا کر خودکشی کی، اس نے اپنے نوٹ میں چند اساتذہ کو نامزد کیا اور ذہنی ہراسانی کا ذکر کیا۔
گزشتہ روز ہی مہاراشٹر کے تھانے ضلع میں 19 سالہ طالب علم نے زبان کے تنازعے پر ہونے والے جھگڑے کے بعد لوکل ٹرین میں حملے کے بعد خودکشی کی۔
چند روز قبل جے پور میں کلاس 4 کی ایک نو سالہ لڑکی نے اسکول کی عمارت کی چوتھی منزل سے چھلانگ لگا کر موت کو گلے لگایا، جس کی وجہ 18 ماہ تک جاری کلاس روم میں بلیک میلنگ اور بدتمیزی بتائی گئی۔