• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انجینئر سید عادل عسکری کی آئی سی سی بی ایس کو جامعہ کراچی سے الگ کرنے کی تجویز پر نظر ثانی کی درخواست

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

رکن سندھ اسمبلی انجینئر سید عادل عسکری نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو خط لکھ کر انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز (آئی سی سی بی ایس) اور (ایچ ای جے) ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کو جامعہ کراچی سے الگ کرنے کی تجویز پر نظر ثانی کی درخواست کی ہے۔

24 نومبر کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا ہے کہ آئی سی سی بی ایس ناصرف عالمی سطح پر تسلیم شدہ تحقیقی مرکز ہے بلکہ جامعہ کراچی کی علمی شناخت کا اہم ستون بھی ہے۔ 

خط میں مزید کہا گیا کہ ممتاز سائنس دان ڈاکٹر سلیم الزماں صدیقی کی سربراہی میں قائم ہونے والا یہ ادارہ تحقیق، بین الاقوامی تعاون اور صوبے و ملک کی علمی ساکھ میں نمایاں کردار ادا کرتا رہا ہے۔

عادل عسکری نے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ اتنے بڑے انتظامی فیصلے کے لیے جامعہ کراچی کی سنڈیکیٹ، سینیٹ، اساتذہ اور ملازمین سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ 

ان کے مطابق اس نوعیت کے فیصلوں کے لیے شفاف مکالمہ، علمی جائزہ اور وسیع اتفاقِ رائے ضروری ہے۔

عادل عسکری نے ماضی میں جامعہ کراچی سے آئی بی اے کی علیحدگی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات عوام کی رسائی میں کمی، مالی بوجھ میں اضافہ اور انتظامی مشکلات کا باعث بنتے ہیں۔ 

ان کے مطابق آئی بی اے کی بڑھتی ہوئی فیسیں اور مختلف ادارہ جاتی اعتراضات اس فیصلے کے اثرات کو واضح کرتے ہیں، جن خدشات کا سامنا اب آئی سی سی بی ایس کے مستقبل کو بھی ہو سکتا ہے۔

اعلیٰ تعلیم کے تحفظ اور جامعہ کراچی کے تاریخی کردار کے تسلسل پر زور دیتے ہوئے عادل عسکری نے وزیر اعلیٰ سے اپیل کی کہ وہ اس فیصلے کا ازسرِنو جائزہ لیں اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے وسیع مشاورت یقینی بنائیں، تاکہ حتمی فیصلہ طویل المدت تعلیمی و عوامی مفاد سے ہم آہنگ ہو۔

قومی خبریں سے مزید