• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاق صوبوں کو اخراجات بانٹنے کے مطالبے سے پہلے آئی ایم ایف رپورٹ کا جائزہ لے: رضا ربانی

میاں رضا ربانی—فائل فوٹو
میاں رضا ربانی—فائل فوٹو

سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا کہنا ہے کہ نیشنل فنانس کمیشن کی دسمبر کے پہلے ہفتے میں میٹنگ ہونے والی ہے، وفاقی حکومت کو صوبوں کو وفاقی اخراجات بانٹنے کے مطالبے سے پہلے آئی ایم ایف رپورٹ کا جائزہ لینا چاہیے۔

ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے اندرونی مالیاتی کنٹرولز، اندرونی و بیرونی آڈٹ سسٹم کی کمزوریوں کی نشاندہی کی ہے، آئی ایم ایف نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے انتظامیہ کے تابع ہونے کی کمزوریوں کی نشاندہی کی۔

رضا ربانی نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ذریعے پارلیمانی نگرانی کی صلاحیت اور کردار بھی ناکافی ہیں، وفاقی حکومت نے 2019ء کے پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ پر بھی عمل درآمد نہیں کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ آڈیٹر جنرل براہِ راست پارلیمنٹ کو رپورٹ نہیں کرتے، وہ ایک وفاقی سیکریٹریٹ، وزیرِاعظم اور صدر کے ذریعے رپورٹ کرتے ہیں، رپورٹنگ کا یہ بالواسطہ ڈھانچہ واضح طور پر عمل کی آزادی اور غیر جانبدارانہ پن کو مجروح کرتا ہے۔

سابق چیئرمین سیینٹ نے کہا کہ انتظامیہ آئین کے تحت یا اس کے ذریعے کام کرنے والے تمام اداروں، بشمول عدلیہ پر اپنا کنٹرول مسلط کرنا چاہتی ہے، وفاقی حکومت ان وزارتوں کو منتقل کرے جو اٹھارہویں ترمیم کے نتیجے میں تحلیل ہونا تھیں۔

قومی خبریں سے مزید