اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) سابق چیئرمین سینیٹ سینیٹرمیاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ متنازع آئینی ترامیم کے تباہ کن اثرات مرتب ہوںگے، وفاقی حکومت کے عہدے داروں اور بعض سیاسی جماعتوں کے ارکان آئینی ترامیم کی بات اس طرح کر رہے ہیں گویا وہ اتوار بازار میں خریداری کر رہے ہوں، بیان میں کہا کہ1973ء کا آئین، بشمول اٹھارہویں ترمیم، ایک متفقہ دستاویز ہے جس پر صوبوں اور پارلیمنٹ میں موجود سیاسی جماعتوں نے اتفاق کیا تھا۔ متنازعہ آئینی ترامیم کے پیچ پڑھا کر اس اتفاق کو غیر مستحکم کرنے کی کوئی بھی کوشش وفاق کے لیے تباہ کن اثرات کی حامل ہوگی۔