بالی ووڈ کی متنازع فلم ’دھریندر‘ ریلیز پہلے ہی مشکلات کا شکا ہوگئی، فلم کی ریلیز روکنے کیلئے دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق میجر محیت شرما کے اہلِ خانہ نے درخواست میں الزام لگایا گیا ہے کہ فلم میں دکھائی گئی کہانی اور کردار میجر شرما کی حقیقی زندگی، خفیہ مشن میں ان کی کارکردگی سے "غیر معمولی حد تک مماثلت" رکھتے ہیں اور یہ سب کچھ ان کے خاندان یا بھارتی فوج کی اجازت کے بغیر کیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ فلم کے ٹریلر اور پروموشنل مواد میں دکھائے گئے کئی مناظر اور آپریشنز میجر شرما کے کیریئر سے ملتے جلتے ہیں۔ ٹریلر کی ریلیز کے بعد میڈیا رپورٹس اور سوشل میڈیا مباحثوں میں بھی رنویر کے کردار کو میجر شرما سے جوڑا جا رہا ہے۔
اہلخانہ کا کہنا ہے کہ ’مارے جانے والا فوجی کوئی تجارتی شے نہیں ہوتا۔ اس کی زندگی کو منافع کے لیے غلط طریقے سے یا بغیر اجازت پیش نہیں کیا جا سکتا۔
درخواست میں بھارتی وزارتِ اطلاعات و نشریات، پروڈیوسر ادتیہ دھر اور پروڈکشن ہاؤس کو فریق بنایا گیا ہے۔
رنویر سنگھ، سنجے دت، آر ما دھون، اکشے کھنہ اور ارجن رام پال کی کاسٹ پر مشتمل فلم دھریندر 5 دسمبر کو سنیما گھروں میں ریلیز کی جائے گی، البتہ اب اس کی ریلیز عدالت کے فیصلے پر منحصر ہوگی۔
خیال رہے کہ متنازع فلم میں رحمٰن ڈکیت کا کردار اکشے کھنہ نبھا رہے ہیں، خلجی بننے والے رنویر سنگھ اس فلم میں بھارتی جاسوس بن رہے ہیں اور چوہدری اسلم کا کردار سنجے دت ادا کررہے ہیں۔
فلم کے ٹریلر میں سیاسی علامتوں کی موجودگی نے بھی بحث چھیڑ دی، جن میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے جلسے کے مناظر، سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی تصاویر اور پیپلز پارٹی کے پرچم شامل ہیں۔