اسلام آباد ہائیکورٹ نے وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کی سابق چیئرپرسن رعنا سعید خان کے خلاف ایف آئی اے میں درج مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ اس سے قبل ایف آئی اے کی انکوائری رکوانے کی درخواست بھی مسترد ہو چکی ہے۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے رعنا سعید خان کے خلاف باضابطہ انکوائری کے بعد مقدمہ درج کیا تھا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محمد اعظم خان نے وائلڈ لائف منیجمنٹ بورڈ کی سابق چیئرپرسن رعنا سعید خان کی ایف آئی اے کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔
درخواست گزار نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے مقدمہ خارج کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔ درخواست مسترد کرنے کی وجوہات پر مبنی تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا یہی بینچ اس سے قبل رعنا سعید کی جانب سے ایف آئی اے انکوائری رکوانے کی درخواست بھی مسترد کر چکا ہے۔
جسٹس محمد اعظم خان نے 3 نومبر 2025 کو ایف آئی اے کی انکوائری رکوانے کی درخواست مسترد کی تھی۔ رعنا سعید خان نے ایف آئی اے کو ہراساں کرنے سے روکنے کے لیے بھی عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے آفس اعتراضات برقرار رکھے تھے۔
رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراض عائد کیا تھا کہ ہراسگی روکنے اور موبائل فون واپس کرنے کی درخواست میں ضمانت دینے اور گرفتاری سے روکنے کی استدعا کیسے کی جا سکتی ہے؟
ایف آئی اے نے باضابطہ انکوائری کے بعد رعنا سعید کے خلاف مبینہ کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال سے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کر رکھا ہے۔