برطانیہ کے نائب وزیرِاعظم اور جسٹس سیکریٹری ڈیوڈ لیمی نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ تین ہفتوں میں مزید 12 قیدی حکام کی غلطی سے رہا ہو گئے۔
انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ غلطی سے رہا کردیے جانے والے افراد میں سے بیشتر کو گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم دو قیدیوں کو پولیس اب تک گرفتار نہیں کر سکی ہے۔
ڈیوڈ لیمی کا ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈیجیٹل نظام کو مکمل طور پر اپنانے تک کاغذی کارروائی کے سبب غلطیوں کا امکان رہے گا، حادثاتی طور پر رہا ہونے والے قیدیوں کی تعداد میں اضافے کے بعد اب مسئلے پر قابو پایا جارہا ہے اور ان کی تعداد میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنسی حملے میں ملوث سیاسی پناہ گزین ہڈش کیباٹو کی غلطی سے رہائی کے بعد حکومت نے اضافی جانچ پڑتال کی یقین دہانی کرائی تھی، غلطی سے رہا قیدیوں کی جو تعداد 24-2023 میں 115 تھی وہ رواں برس 262 تک جا پہنچی ہے۔
واضح رہے کہ رواں برس اپریل سے اکتوبر تک غلطی سے رہا کئے جانے والے قیدیوں کی تعداد 91 تک جا پہنچی ہے۔