امریکی موبائل فون کمپنی ایپل نے بھارتی حکومت کا فونز میں نگرانی کی سرکاری ایپ نصب کرنے کا حکم ماننے سے انکار کردیا۔
بھارتی اپوزیشن جماعتوں اور سینئر صحافیوں کی بڑی تعداد پہلے ہی اس ایپ کو سرکاری جاسوسی قرار دے کر مسترد کرچکی ہے۔
کانگریسی رہنما پریانکا گاندھی نے اسے جاسوسی ایپ قرار دیتے ہوئے کہا شہریوں کی رازداری کو نشانہ بنا کر نریندر مودی سرکار آمریت لارہی ہے۔
کانگریس کے صدر ملک ارجن کھڑگے نے کہا تھا کہ پہلے نریندر مودی حکومت پیگاسس سے جاسوسی کرتی تھی، اب یہ نیا کام شروع کردیا۔
صحافی صبا نقوی نے سوال اٹھایا کہ کیا اب بھارت ’سپر نگرانی‘ والی ریاست بننے جارہا ہے، یہ کیوں؟ اور کس لیے؟
صحافی رعنا ایوب نے کہا کہ حفاظت کے نام پر نریندر مودی حکومت لوگوں کے گھروں اور زندگیوں میں گُھسنا چاہتی ہے۔
بھارتی حکومت نے اسمارٹ فون مینوفیکچررز کو نگرانی کی ایپ نصب کرنے کے لیے 90 دن کی مہلت دی ہے۔