• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انڈونیشیا کے صدر کی وزیرِ اعظم ہاؤس آمد، گارڈ آف آنر پیش

—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا
—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

انڈونیشیا کے صدر پرابوو سبیانتو اسلام آباد میں وزیرِ اعظم ہاؤس پہنچے جہاں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔

جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق انڈونیشیا کے صدر کو وزیرِ اعظم ہاؤس آمد پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف سے انڈونیشیا کے صدر کی ملاقات ہوئی جس کے بعد وفود کی سطح پر اجلاس بھی منعقد ہوا۔

ملاقات میں چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار کے علاوہ وفاقی کابینہ کے وزراء اور اعلیٰ حکام بھی شامل تھے۔

تصویر سوشل میڈیا۔
تصویر سوشل میڈیا۔

دونوں رہنماؤں نے انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا۔

ملاقات میں باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں بشمول سیاسی و سفارتی شعبوں میں تعاون کے فروغ، اقتصادی اور تجارتی تعلقات، دفاع اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا اعادہ کیا گیا۔

ملاقات میں دو طرفہ تجارت کے حوالے سے پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا، دو طرفہ تجارت کا حجم بڑھانے کے لیے انڈونیشیا پاکستان ترجیحی تجارتی معاہدے پر نظرِ ثانی پر اتفاق بھی کیا گیا۔

دونوں ملکوں کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدے کی مالیت تقریباً 4 ارب ڈالرز ہے، فریقین نے تجارتی عدم توازن دور کرنے کےلیے کوششوں پر بھی اتفاق کیا۔

دونوں رہنماؤں نے ایس آئی ایف سی اور انڈونیشیا کے خودمختار دولت فنڈ کے درمیان بہتر تعاون اور اس کے ذریعے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے انڈونیشیا کے صدر پرابوو کے عوامی فلاح کے منصوبے ’مفت غذائیت سے بھرپور کھانے کے پروگرام‘ کی تعریف کی، جبکہ طبی ماہرین کے تبادلوں سمیت شعبۂ صحت میں تعاون بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے پر اتفاق کیا۔

دونوں رہنماؤں نے کشمیر اور غزہ کی صورتِ حال سمیت علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی تبادلۂ خیال کیا اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق تنازعات کے لیے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے غزہ میں صدر پرابوو کی فعال سفارتی و انسانی کوششوں اور جنگ بندی کے انتظامات آگے بڑھانے اور انسانی امداد کی فراہمی میں ان کے کردار کو سراہا۔

قومی خبریں سے مزید