• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن: یوٹیوبر عادل راجہ نے بریگیڈئیر (ر) راشد نصیر کو بدنام کرنے کا الزام تسلیم کرلیا


لندن ہائی کورٹ کے حکم کے بعد یوٹیوبر عادل راجہ نے بریگیڈیئر راشد نصیر کو بدنام کرنے کا الزام تسلیم کر لیا۔

لندن ہائیکورٹ کے حکم کے بعد یو ٹیوبر عادل راجہ نے بریگیڈئیر ریٹائرڈ راشد نصیر کو بدنام کرنے کا الزام تسلیم کرلیا۔

سوشل میڈیا پر جاری بیان میں عادل راجہ نے کہا کہ ہائیکورٹ نے انہیں 9 اکتوبر 2025 کو راشد نصیر کو 50 ہزار پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم دیا ہے، 14 اور 29 جون 2022 کے درمیان انہوں نے راشد نصیر کے خلاف متعدد ہتک آمیز الزامات لگائے، انکے پاس ان الزامات کا دفاع نہیں۔

عادل راجہ نے مکمل فیصلے کا لنک بھی جاری کیا ہے، ان کے خلاف ہتک عزت کے مقدمہ کا فیصلہ لندن ہائیکورٹ نے اکتوبر میں سنایا تھا۔

عدالت نے عادل راجہ کو 9 اکتوبر 2025 کو راشد نصیر کو 50 ہزار پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم دیا تھا، عدالت نے عادل راجہ کو ہرجانے کی مد میں 22 دسمبر تک 50 ہزار پاؤنڈ اورعادل راجہ کو عدالتی اخراجات کے ضمن میں 2 لاکھ 60 ہزار پاؤنڈ بھی ادا کرنے کا حکم دیا۔ 

لندن ہائی کورٹ نے عادل راجہ کے لیے دو وارننگز بھی جاری کر دیں، جج نے فیصلے میں کہا کہ عادل راجہ نے عدالتی احکامات پر عمل نہ کیا تو توہینِ عدالت تصور ہو گا۔

جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ عدالتی فیصلے پر عمل نہ کرنے کی صورت میں جرمانہ، جیل کی سزا اور اثاثے ضبط کیے جا سکیں گے۔

لندن ہائی کورٹ کے ڈپٹی جج رچرڈ اسپیئر مین کے حکم کے مطابق عادل راجہ نے اپنے خلاف فیصلے کا خلاصہ سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارمز پر شائع کر دیا۔

خلاصے میں عادل راجہ کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ نے مجھے 9 اکتوبر 2025ء کو راشد نصیر کو 50 ہزار پاؤنڈ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

جج کا کہنا ہے کہ عادل راجہ براہِ راست بریگیڈیئر ریٹائرڈ راشد نصیر، ان کے ملازمین، نوکروں، ایجنٹوں یا کسی بھی طرح سے ان کی شناخت کے حوالے سے کوئی بیان شائع نہیں کرے گا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ معافی 28 دن تک عادل راجہ کے ایکس، فیس بک، یوٹیوب اور ان کی ویب سائٹ کے پیج پر موجود رہے گی۔

قومی خبریں سے مزید