• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سڈنی حملہ آور سے بندوق چھیننے والے شخص کا بازو سے محروم ہونے کا خدشہ

---فائل فوٹوز
---فائل فوٹوز

سڈنی کے بونڈی بیچ میں یہودیوں کی ایک تقریب کے دوران فائرنگ کے واقعے میں درجنوں جانیں بچانے والے شخص احمد ال احمد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وہ اپنا بایاں بازو بھی کھو سکتا ہے۔

چالیس سالہ احمد ال احمد اس وقت اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ اُنہوں نے حملہ آور سے بندوق چھین کر فائرنگ روکنے کی کوشش کی تھی جس دوران اِنہیں بھی متعدد گولیاں لگیں۔ 

احمد ال احمد کے بائیں بازو کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ ایک گولی تاحال ان کے کندھے کے پیچھے پھنسی ہوئی ہے، زیادہ خون بہنے کے باعث ان کی حالت توقع سے کہیں زیادہ خراب بتائی جا رہی ہے۔

واقعے کا پس منظر

واضح رہے کہ سڈنی کے بونڈی بیچ پر یہ واقعہ اتوار کی شام پیش آیا تھا جب دو مسلح افراد نے ہجوم پر فائرنگ شروع کر دی تھی۔

احمد ال احمد نے ایک حملہ آور کا سامنا کیا، اس سے رائفل چھینی اور کئی قیمتی جانیں بچائیں تاہم اس دوران وہ خود بھی شدید زخمی ہوا۔

احمد ال احمد کے قریبی ذرائع کے مطابق احمد کو اپنے اقدام پر کوئی پچھتاوا نہیں ہے اور وہ کہتا ہے کہ اگر دوبارہ ایسا موقع ملا تو وہ پھر یہی اقدام اٹھائے گا۔

احمد ال احمد کون ہے؟

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق احمد ال احمد شام میں پیدا ہوئے اور 2006ء میں آسٹریلیا آئے۔

انہیں 2022ء میں آسٹریلوی شہریت ملی۔ وہ دو کمسن بیٹیوں کے والد ہیں۔

آسٹریلوی وزیرِ اعظم اور نیو ساؤتھ ویلز کے وزیرِ اعلیٰ نے احمد ال احمد کی جرات اور بہادری کو سراہا ہے جبکہ عوامی سطح پر بھی ان کے لیے زبردست حمایت سامنے آئی ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید